گرمی میں طویل انتخابی عمل نہیں ہونا چاہیے: نتیش
وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ انتخاب ایک مرحلہ کا ہی بہتر ہوتا ہے لیکن ملک بڑا ہے اس لئے دو یا تین مرحلوں میں فروری۔مارچ یا اکتوبر۔نومبر میں کرایا جانا چاہیے۔
پٹنہ: بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے سات مرحلوں پر مشتمل طویل انتخابی عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ گرمی میں اتنا طویل انتخاب نہیں ہونا چاہیے اس سے ووٹنگ میں لوگوں کی حصہ داری پر اثر پڑتا ہے۔
نتیش کمار نے اپنے بیٹے نشانت کے ساتھ گورنر ہاؤس واقع ووٹنگ مرکز پر ووٹ ڈالنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ سخت گرمی میں اتنا لمبا انتخاب نہیں ہونا چاہیے۔ اپریل ۔ مئی میں گرمی ہونے کی وجہ سے انتخابی عمل میں لوگوں کی حصہ داری کم ہوجاتی ہے۔ لوگوں کو تیز دھوپ میں ووٹ ڈالنے پڑتے ہیں۔ پولنگ بوتھ پرووٹروں کے لئے چھاﺅں کا انتظام نہیں ہوتا ہے اس لئے لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ انتخاب ایک مرحلہ کا ہی بہتر ہوتا ہے لیکن ملک بڑا ہے اس لئے دو یا تین مرحلوں میں فروری۔ مارچ یا اکتوبر ۔ نومبر میں کرایا جانا چاہیے۔ اس سے متعلق غور خوض کرنے کیلئے کل جماعتی میٹنگ ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی طرف سے اس پر عام اتفاق بنانے کیلئے وہ سبھی جماعتوں کے لیڈران کو خط لکھیں گے۔ اس معاملے میں سبھی لوگ متفق ہوجائیں تو بہت اچھا ہوگا۔
کمار نے اس بار کے انتخا ب میں ان کی پارٹی جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کا انتخابی منشور جاری نہیں کیے جانے سے متعلق پوچھے جانے پر کہا کہ ان کی پارٹی اپنی پالیسیوں کو پہلے سے ہی عام عوا م کے مابین رکھتی رہی ہے۔ سال 2005, 2010 اور 2015 کے اسمبلی انتخاب کے وقت پارٹی کے عزم کو دیکھا جاسکتا ہے۔ پارٹی کا جو رخ پہلے تھا وہ آج بھی ہے۔ اس میں کسی طرح کا کوئی فرق نہیں آیا ہے اور یہ سبھی جانتے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد کے اس دعوے پر کوئی واضح جواب نہیں دیا کہ انتخابی نتائج کے بعد کسی کو اکثریت نہیں ملنے کی صورت میں جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) جیسی جماعتوں کی مدد سے مرکز میں غیر بی جے پی حکومت بن سکتی ہے۔ انہوں نے صرف یہ کہا کہ آزاد پرانے لیڈر ہیں اور ان سے ان کے بہتر تعلقات ہیں، لیکن میری خواہش ہے کہ پھر سے مرکز میں قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) کی حکومت بنے۔
نتیش کمار نے کہا کہ انتخابی تشہیر کے دوران انہوں نے اپنی حکومت کے کام لوگوں کو گنوائے ہیں اور مرکزی حکومت نے جو امداد کی ہے اس کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ انہیں پورا یقین ہے کہ این ڈی اے حکومت بنے گی۔ انہوں نے بھوپال سے بی جے پی امیدوار پرگیہ ٹھاکر کے ناتھورام گوڈسے پر دیئے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پارٹی سے نکالنے پر غور کیاجانا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔