پاکستان کے میانوالی ایئربیس پر فدائین حملہ، 3 لڑاکا طیارے نذر آتش، 3 دہشت گرد ہلاک

پنجاب پاکستان کے شہر میانوالی میں پاکستانی فضائیہ کے اڈے میں خودکش بمباروں سمیت بھاری ہتھیاروں سے لیس 6 دہشت گرد داخل ہو گئے۔ دونوں طرف سے شدید فائرنگ ہوئی، جس میں تین دہشت گرد ہلاک ہو گئے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: پاکستان میں ایک بار پھر دہشت گردوں نے فضائیہ کے اڈے پر حملہ کیا ہے۔ پنجاب پاکستان کے شہر میانوالی میں پاکستانی فضائیہ کے اڈے میں خودکش بمباروں سمیت بھاری ہتھیاروں سے لیس 6 دہشت گرد داخل ہو گئے۔ دونوں طرف سے شدید فائرنگ ہوئی، جس میں تین دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ اس واقعہ کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں ایئربیس کے اندر بڑے بڑے شعلے دکھائی دے رہے ہیں۔ تحریک جہاد نامی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

پاکستان آرمی نے اس حملے کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’4 نومبر 2023 کی صبح پاکستان ایئر فورس کے میانوالی ٹریننگ ایئر بیس پر ایک ناکام دہشت گرد حملے کی کوشش کی گئی۔ حملے کو فوجیوں کی جانب سے فوری جوابی کارروائی سے ناکام بنا دیا گیا، جس سے اہلکاروں اور املاک کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا۔ سکیورٹی اہلکاروں نے غیر معمولی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو بیس میں داخل ہونے سے پہلے ہی ہلاک کر دیا جب کہ باقی 3 دہشت گردوں کو فوجیوں نے گھیرے میں لے لیا۔‘‘


فوج کے بیان کے مطابق، ’’تاہم، حملے کے دوران زمین پر پہلے سے کھڑے تین لڑاکا طیارے اور ایک ایندھن کے باؤزر کو نقصان پہنچا۔ علاقے کو مکمل طور پر خالی کرانے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔‘‘

تحریک جہاد پاکستان (ٹی جے پی) کے ترجمان ملا محمد قاسم نے میانوالی ایئربیس پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس میں متعدد خودکش بمبار بھی ملوث ہیں۔ مقامی باشندوں نے سوشل میڈیا پر ویڈیو فوٹیج پوسٹ کی ہے جس میں حملے کی تصدیق کی گئی ہے۔ دہشت گرد گروہ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اڈے پر موجود ایک ٹینک کو تباہ کر دیا ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ دہشت گردوں نے میانوالی میں پاکستان ایئربیس کی باڑ والی دیواروں کو عبور کرنے کے لیے سیڑھیوں کا استعمال کیا اور پھر اندر داخل ہو کر حملہ شروع کر دیا اور متعدد بم دھماکے بھی کیے۔ آخری اطلاع موصول ہونے تک پاکستانی فوج کا خودکش حملہ آوروں کے خلاف آپریشن جاری تھا اور دونوں جانب سے شدید فائرنگ ہو رہی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔