طلباء ہندوستان کا مستقبل ہیں، انھیں احتجاج کرنے کا پورا حق ہے: ممتا بنرجی

ممتا بنرجی نے ایک جلوس کے دوران واضح لفظوں میں کہا کہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی ملک کو تقسیم کردینے والے اقدامات ہیں اس لیے ہم اسے کسی بھی صورت میں بنگال میں نافذ نہیں ہونے دیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

مغربی بنگال کی وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے پیر کے روز پرولیا میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ایک جلوس کی قیادت کرتے ہوئے ملک کے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہوکر بی جے پی کے ایجنڈے کو ناکام بنادیں۔انھوں نے کہا کہ بی جے پی اس ملک میں عوام کے حقوق کو چھیننے کی کوشش کررہی ہے اور ہمیں حقوق کی حفاظت کیلئے چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہندوستان ہم سب کا ہے،بنگال میں بہار، اترپردیش، راجستھان اور دیگر ریاستوں سے بڑی تعداد میں لوگ آکر آباد ہوگئے ہیں۔یہاں ہر ایک شخص کو یکساں حقوق حاصل ہے۔کسی کو بھی کسی بھی شہری کو ملک سے بے دخل کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ممتا بنرجی نے مزید کہاکہ بی جے پی گجرات،کرناٹک اور اترپردیش میں برسراقتدار ہے۔کیا سارے ہندوستان کو وہاں بسائیں گے۔ تاہم ممتا بنرجی نے ہر ایک شہری سے اپیل کی کہ ووٹر لسٹ میں صحیح نام ہو، اس بات کو یقینی بنایا جائے گا۔یہ ہمارا وعدہ ہے کہ اس ملک سے کسی بھی شہری کو نکال باہر نہیں کیا جائے گا۔

ممتا بنرجی نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی ملک کو تقسیم کردینے والے اقدامات ہیں اس لیے ہم کسی بھی صورت میں بنگال میں نافذ نہیں ہونے دیں گے۔وزیرا علیٰ نے ملک بھر کے عوام سے اپیل کی کہ اس کالے قانون کے خلاف احتجاج کریں۔طلبا برادری اس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔جن طلباء کی عمر 18سال سے بڑے ہیں انہیں وزیرا عظم مودی کے اقدامات پر تبصرہ کرنے کا حق حاصل ہے۔یہ ملک جمہوری ہے۔ہم شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف طلباء کی حمایت کرتے ہیں۔


خیال رہے کہ مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل نے نے کہاکہ یونیورسٹیوں کو سیاست کا اکھاڑہ نہیں بننے دیا جائے گا۔جو لوگ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ مرکزی حکومت طلبا کو خوف زدہ کرکے اس تحریک کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے مگر انہیں کسی بھی صورت میں کامیابی نہیں ملے گی۔طلباء اس ملک کے شہری ہیں اور مستقبل ہیں،انہیں احتجاج کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔