آج پارلیمنٹ میں ’توانگ تصادم‘ پر اٹھے گی آواز، کانگریس پوری طرح تیار، اویسی لائیں گے تحریک التوا
آج پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان اروناچل پردیش کے توانگ علاقہ میں تصادم کا معاملہ گونج سکتا ہے، یعنی آج سرمائی اجلاس کے ہنگامہ خیز ہونے کے آثار ہیں۔
ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان اروناچل پردیش کے توانگ علاقے میں تصادم کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ آج پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران یہ ایشو گونج سکتا ہے۔ اجلاس کے دوران ہنگامے کے پورے آثار دکھائی دے رہے ہیں۔ کانگریس نے اس تصادم معاملہ کو سنگین معاملہ بتاتے ہوئے مرکزی حکومت کو گھیرا ہے، اور اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے بھی نریندر مودی حکومت پر ملک کو تاریکی میں رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔
کانگریس سربراہ ملکارجن کھڑگے نے اپنے ایک ٹوئٹ میں توانگ تصادم واقعہ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے ’’پھر سے ہماری فوج کے جوانوں کو چینیوں نے بھڑکایا ہے۔ ہمارے جوانوں نے پوری طاقت سے مقابلہ کیا اور ان میں سے کچھ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ہم قومی سیکورٹی کے ایشو پر ملک کے ساتھ ہیں اور اس پر سیاست نہیں کرنا چاہیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا ’’لیکن مودی حکومت اپریل 2020 سے ایل اے سی کے پاس سبھی نکات پر چینی تجاوزات اور تعمیر کے بارے میں ایماندار ہونی چاہیے۔ حکومت کو پارلیمنٹ میں اس ایشو پر بحث کر کے ملک کو بھروسے میں لینے کی ضرورت ہے۔ ہم اپنی فوجیوں کی بہادری اور قربانی کے ہمیشہ قرضدار رہیں گے۔‘‘
اے آئی ایم آئی ایم چیف اسدالدین اویسی نے توانگ تصادم معاملہ پر تلخ تبصرہ کیا ہے۔ انھوں نے حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ اروناچل پردیش سے آ رہی خبریں فکر انگیز ہیں۔ ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان ایک بڑا تصادم ہوا اور حکومت نے ملک کو کئی دنوں تک تاریکی میں رکھا۔ جب پارلیمنٹ کا اجلاس چل رہا تھا تب اس بارے میں کیوں نہیں بتایا گیا؟ واقعہ کی تفصیل ادھوری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔