اسرائیل کی حمایت کرنے پر امریکہ میں شدید احتجاج، سینکڑوں طلباء گرفتار
غزہ پر ظلم و ستم کی انتہا کرنے والے اسرائیل کی حمایت کرنے کے امریکہ کے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی یونیورسٹیوں کے کیمپس سے سینکڑوں طلباء کو گرفتار کیا گیا ہے
نیویارک: غزہ پر ظلم و ستم کی انتہا کرنے والے اسرائیل کی حمایت کرنے کے امریکہ کے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی یونیورسٹیوں کے کیمپس سے سینکڑوں طلباء کو گرفتار کیا گیا ہے۔ نیویارک شہر کے آئی وی لیگ کولمبیا یونیورسٹی کیمپس میں بدھ کو احتجاجی مظاہرہ شروع ہوا، جہاں 100 سے زیادہ طلباء کو گرفتار کر لیا گیا گیا ان کے خیمہ کو ہٹا دیا گیا۔
طلباء کا مطالبہ ہے کہ امریکہ اسرائیل کو اپنی حمایت دینا بند کرے، جو غزہ میں حماس کے ساتھ جنگ میں مبتلا ہے۔ غزہ میں 30 ہزار سے زیادہ لوگ مارے گئے ہیں، ان میں بیشتر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ ان کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات کو منقطع کر دے۔
طلباء کو ٹیکساس-آسٹن یونیورسٹی، نیویارک یونیورسٹی، ییل، اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی اور جنوبی کیلیفورنیا یونیورسٹی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ کولمبیا کی طرح ہارورڈ، میساچوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے سمیت درجنوں یونیورسٹیوں میں احتجاجی خیمے نصب کئے گئے ہیں۔
امریکی پارلیمنٹ کے اسپیکر مائیک جانسن نے کولمبیا یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ انہوں نے کولمبیا یونیورسٹی کے صدر منوشے شفیق سے یہودی طلباء کے تحفظ میں ناکامی پر استعفیٰ کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی ساتھ یہود مخالف ہجوم پر امریکی یونیورسٹیوں پر قبضے کا الزام بھی لگایا۔ اس دوران انہیں طلباء کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
جانسن نے دھمکی دی کہ احتجاج کو دبانے کے لیے نیشنل گارڈ کو تعینات کیا جا سکتا ہے، اور صدر جو بائیڈن سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔ جب انہوں نے صحافیوں سے بات کی تو طلباء نے نعرے لگائے، "دریا سے سمندر تک، فلسطین آزاد ہوگا۔‘‘ یونیورسٹی کے منتظمین بیچ میں پھنس گئے ہیں۔ اس پر دائیں جانب سے طلباء کی حفاظت کے لیے کافی کام نہ کرنے اور بائیں جانب سے بہت سخت ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔
شفق، جو کہ لندن اسکول آف اکنامکس کے سربراہ تھے اور مصری نژاد ہیں، مظاہروں کی موجودہ لہر میں پولیس کو طلب کرنے والے پہلے یونیورسٹی سربراہ ہیں، لیکن جب جانسن نے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تو یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء نے احتجاج کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔