کابل ایئرپورٹ کا حال: پانی کی ایک بوتل 3 ہزار، چاول کی ایک پلیٹ 7500 روپے میں دستیاب

بھوکے اور پیاسے لوگ گرمی میں اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔ تاہم، ان لوگوں کا حوصلہ اب ٹوٹنے لگا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ کابل ایئر پورٹ پر کون کب زمین پر گر پڑے گا، کچھ نہیں کہا جا سکتا

کابل ایئرپورٹ / Getty Images
کابل ایئرپورٹ / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان کے داخلے کے بعد ایک ہفتے سے زائد عرصے سے افرا تفری کا ماحول ہے۔ کابل ایئرپورٹ پر ہر طرف مایوسی اور بدحواسی کا عالم ہے اور ہر کوئی مایوس نظر آ رہا ہے۔ بھوکے اور پیاسے لوگ گرمی میں اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔ تاہم، ان لوگوں کا حوصلہ اب ٹوٹنے لگا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ کابل ایئر پورٹ پر کون کب زمین پر گر پڑے گا، کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

کھانے اور پانی کی قیمت اتنی زیادہ ہونے کی وجہ سے لوگ بھوکے پیاسے پیٹ دھوپ میں کھڑے ہونے کو مجبور ہیں اور بے ہوش ہو کر گر رہے ہیں۔ اس مشکل وتق میں نیٹو ممالک کے فوجی مدد کر رہے ہیں اور ایئرپورٹ کے پاس عارضی گھر بنا کر رہ رہے لوگوں کو پانی کی بوتل اور کھانا دے رہے ہیں۔


سب سے زیادہ برا حال چھوٹے چھوٹے بچوں کا ہے جو آسمان برستی آگ سے بری طرح جھلس رہے ہیں۔ جلد از جلد کابل چھوڑنے کی مجبوری سے لوگوں کی جان پر بن آئی ہے۔ معصوم بچوں کی جان بھی داؤ پر لگی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔