کنگنا رناوت کے بیان سے پورے مہاراشٹر میں ہنگامہ

تما م پارٹیوں کی جانب سے شدید مذمت اور تنقید کے بعد ریاست میں متعدد مقامات پر احتجاج,کنگنا رناوت کی حمایتی بی جے پی نے لیا یو ٹرن ۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کے ممبئی شہر کا مقبوضہ کشمیر سے موازنہ کرنے والے ٹویٹ نے سوشل میڈیا پر اور ریاست میں ایک بہت بڑا ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے ۔اس ضمن میں مہاراشٹر کی سیاسی جماعتوں اور کنگنا رناوت کے درمیان زبانی جنگ شروع ہوگئی ہے۔نیز حکمراں مہا وکاس اگھاڑی اتحاد کی شیوسینا ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی ، کانگریس ، اور اپوزیشن مہاراشٹر نو نرمان سینا نے کنگنا کو ان کے تبصرے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جبکہ ممبئی اور دیگر شہروں میں اداکارہ کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں ۔

کنگنا نے اپنے تبصروں میں پلگھر میں سادھوں کا قتل کے بشمول، ممبئی کو "خون کا عادی" قرار دیا ، ان تبصروں کے بعد انکی حمایتی بی جے پی نے بھی جو کل تک ان کے ساتھ تھی آج اپنی حمایت سے اپنے ہاتھ کھینچ لیے ہیں۔ اداکارہ کنگنا رناوت کے خلاف ریاست بھر میں احتجاج کیا گیا، ممبئی اور نواحی علاقوں ، تھانہ ، پالگھر ، پونے ، اورنگ آباد ، ناسک اور دیگر شہروں میں شیوسینا کے کارکنوں کے احتجاج کے دوران ، اس کا مجسمہ جلایا گیا ، مختلف حلقوں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا۔ عام طور پر پرسکون رہنے والے ریاست کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ (این سی پی) نے بھی رناوت کے بیانات کی "سخت مذمت" کی۔ انھوں نے نام لیے بغیر کہا کہ “میں ایک اداکارہ کے ذریعہ مہاراشٹر اور ممبئی پولیس پر عائد الزامات کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔ ہماری پولیس فورس بہادر اور اپنے فرائض کی انجام دہی اور ریاست بھر میں امن وامان برقرار رکھنے کے قابل ہیں۔ دیشمکھ نے کہا ، جو کوئی بھی یہاں اپنے آپ کو محفوظ محسوس نہیں کرتا اسے یہاں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے"۔


سینئر وزیر انیل پرب نے کنگنا کی بربریت کو "بالی ووڈ کو ممبئی سے باہر منتقل کرنے کی سازش" قرار دیا اور کہا کہ ایسی کوششوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

کانگریس کے ترجمان سچن ساونت نے کنگنا پر الزام لگایا کہ انہوں نے بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے "ترجمان" کے طور پر کام کیا ہے ، جس کے ذریعہ انہوں نے مہاراشٹر کے 13 کروڑ عوام کی توہین کی ہے ، جنہوں نے ریاست اور جھانسی کی ملکہ ، رانی لکشمی بائی کے لئے خود کو قربان کیا۔


"دیویندر فڑنویس (قائد حزب اختلاف) اور ایم ایل اے رام کدم ان کے سرپرست ہیں… اگر کنگنا کو منشیات فروشوں کے بارے میں معلومات ہے تو وہ مرکزی ایجنسیوں کو کیوں نہیں بتاتی ہیں… سندیپ سنگھ نے بی جے پی رہنماؤں کو 53 کال کیوں کی ان کے خلاف تحقیقات کی جانی چاہئے۔"

ایم این ایس چھترپتی سینا کے صدر امی کھوپکر نے، کنگنا کے اس چیلنج کا ذکر کرتے ہوئے کہ وہ 9 ستمبر کو ممبئی پہنچیں گی، اداکارہ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ "ہم بے تابی سے ان کے استقبال کے منتظر ہیں"۔


شیو سینا کے سنجے راؤت نے کہا کہ "اگر ایسے افراد کا جن کا شہر سے کوئی تعلق نہیں ہے اور سوائے اس کی پولیس فورس کو بدنام کرنے کے ، تو وزیر داخلہ کو کارروائی کرنی چاہئے ورنہ پولیس فورس کا حوصلہ ٹوٹ جائے گا ... یہ سارا واقعہ بی جے پی پر ردعمل کا اظہار کرے گا۔

ان کے علاوہ ، ریاستی کانگریس کے صدر اور وزیر بالاصاحب تھوراٹ ، ممبئی کانگریس کے سربراہ ایکناتھ گائکواڈ ، سینا ممبر پارلیمنٹ کے سنجے راؤت ، اروند ساونت ، پرینکا چترودیدی کے علاوہ ، بالی وڈ اور مراٹھی کی متعدد شخصیات جیسے ارمیلا ماتوندکر ، رتیش دیش مکھ ، رینوکا شاہانے اور بہت سے دیگر نے کنگنا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔


دریں اسناء ممبئی پولیس کے بارے میں بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کے بیان سے ہر طرف غم و غصہ پایا جارہا ہے اور فی الحال یہ معاملہ مہاراشٹرا کے سیاسی ماحول کو گرما رہا ہے۔ کنگنا رناوت کے بارے میں بی جے پی کے ممبر اسمبلی رام کدم کے بیان سے بی جے پی نے خود کو الگ کر لیا ہے۔ نیز بی جے پی، جس نے کنگنا رناوت کی حمایت کی تھی، نے اب یو ٹرن لےلیا ہے۔ جمعہ کو بی جے پی رہنما اور رکن اسمبلی آشیش شیلر نے اس سلسلے میں پریس کانفرنس کی۔ آشیش شیلر نے کہا کہ کنگنا رناوت کو ممبئی والوں کو ہوشیاری کا درس دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ آشیش شیلر نے اس موقع پراس سلسلے میں بی جے پی کے مؤقف کو واضح کیا اور سنجے راوت کی بی جے پی پر تنقید کا جواب بھی دیا۔

آشیش شیلر نے کہا کہ " بعض سیاسی جماعتیں بار بار کوشش کر رہی ہے کہ سوشات سنگھ راجپوت تفتیش کے معاملے سے کو اصل سمت سے ہٹایا جائے۔ مہاراشٹرا اور ملک یہی دیکھ رہا ہے۔ آج ہی جس طرح سنجے راؤت نے بیان دیا اس پر ہمارا موقف ہے کہ کنگنا رناوت ممبئی، اہلیان ممبئی اور مہاراشٹرا کو چالاکی کا درس نہ دیں۔ اس طرح سے دیے گیے کسی بیان سے بی جے پی کو جوڑنا بدقسمتی اور غلط ہے۔ ہم کنگنا رناوت کے بیان سے متفق نہیں ہیں۔ "


آشیش شیلر نے مزید کہا کہ " اسی کے ساتھ ساتھ ، ہمیں سنجے راوت کو بتانا ہوگا کہ سوشانت سنگھ راجپوت کے معاملے میں ، تفتیش کو مسخ کرنے یا موڑنے کے لئے کنگنا رناوت کے پیچھے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ آشیش شیلر نے کہا ، لہذا ، جبکہ ان تمام معاملات کی تفتیش جاری ہے ، ہر کسی کو ایسے کسی بھی بیان سے ماحول کو گرم کرنے سے خود کو بچانا چاہئے"۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔