اگر رام مندر نہیں بنا تو ہندوستان شام بن جائے گا: شری شری

ہندو مذہبی پیشوا شری شری روی شنکر عدالت سے باہر بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ کا حل ڈھونڈنے کے لئے سرگرم عمل ہیں ،لیکن اپنی ان کوشش کے درمیان انہوں نے ایک دھمکی آمیز بیان دیا ہے ۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

آرٹ آف لیونگ کے روحانی پیشوا شر شری روی شنکر نے ایودھیا تنازعہ کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا ہے ۔بلکہ یہ متنازعہ کم ، دھمکی زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایودھیا تنازعہ کا حل اگر جلد نہیں نکالا گیا تو ہندوستان شام بن جائے گا۔ ایک ٹی وی انٹر ویو میں شری شری روی شنکر نے کہا کہ ایودھیا مسلمانوں کا مذہبی مقام نہیں ہے اس لئے انہیں اس پر سے اپنا دعویٰ چھوڑکر ایک مثال پیش کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا ویسے بھی اسلام متنازعہ زمین پر عبادت کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ ’’اس ملک کے مستقبل کو ان کے حوالہ مت کیجئے جو لوگ جھگڑے پر ہی اپنا وجود سمجھتے ہیں ۔ یہاں امن قائم رہنے دیجئے ہمارے ملک کوشام جیسا نہیں بنانا چاہئے۔ ایسے حالات یہاں بن جائیں تو ستیا ناش ہو جائے گا۔ ا س بیان میں وہ کس سے مخاطب ہیں اور وہ کس سے کہہ رہے ہیں ’’ہمارے ملک کو شام جیسا نہیں بنانا چاہئے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ اگر فیصلہ عدالت سے آتا بھی ہے تو کوئی راضی نہیں ہوگا۔ اگر فیصلہ عدالت سے ہوگا تو کسی ایک فریق کو شکست قبول کرنی پڑے گی۔ ایسے حالات میں شکست خوردہ فریق ابھی تو مان جائے گا لیکن کچھ وقت کے بعد پھر تنازعہ شروع ہو جائے گا اور وہ سماج کے لئےیہ اچھا نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی جانب سے کی جارہی کوششوں کو کچھ لوگ تنقید کر رہے ہیں کیونکہ وہ تنازعہ کو بڑھانا چاہتے ہیں۔

8فروری 2018کو سپریم کورٹ میں ایودھیا کیس کی سنوائی ہوئی تھی۔اس میں عدالت نے تمام فریقین کو دو ہفتہ کے اندر معاملہ سے جڑے تمام کاغذات لانے کے لئے کہا تھا۔اب معاملہ کی اگلی سنوائی 14مارچ 2018کو ہو گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔