گوری لنكیش قتل معاملہ: شری رام سینا نے کی ملزم کے حق میں اقتصادی مدد کی اپیل

شری رام سینا نے گوری لكنیش کا قتل کرنے والے ملزم کے خاندان کے لئے مالی مدد حاصل کرنے میں لگی ہوئی ہے، اس کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

سینئر صحافی اور سماجی کارکن گوری لكنیش کے قتل کو لے کر ایک بار پھر ہندو تنظیم شری رام سینا کا نام منسلک ہوا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق شری رام سینا نے پرشو رام واگھمارے کے اہل خانہ کی مدد کے لئے امدادی رقم جمع کرنے کا کام شروع کر دیا ہے، اس کے لئے شری رام سینا کی وجے پورا ضلع یونٹ نے سوشل میڈیا پر لوگوں سے اپیل کرنی شروع کر دی ہے، سوشل میڈیا پر پرشورام واگھمارے کے خاندان کے لئے لوگوں سے مالی مدد کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے.، گوری لنكیش کو مارنے والا ملزم پرشورام واگھمارے اس وقت پولس کی حراست میں ہے اور وہ ایس آئی ٹی کے سامنے اپنا جرم بھی اعتراف کر چکا ہے۔

شری رام سینا کے کئی کارکنان نے اپنے اپنے فیس بک صفحہ پر اپیل والا پوسٹر شیئر کیا ہے، شری رام سینا کی طرف سے جاری اپیل میں کہا گیا ہے کہ پرشورام واگھمارے کا خاندان غریب ہے، پوسٹر میں پرشورام واگھمارے کی ایک تصویر بھی لگائی ہے اور لکھا ہے کہ ہندو مذہب کی حفاظت کرنے والے کی مالی مدد کرنے کے لیے آگے آئیں،اس پوسٹر میں بینک اکاؤنٹ کی مکمل تفصیل دی گئی ہے، جس میں مالی مدد کی رقم جمع کرنے کے لئے کہا گیا ہے، خبروں کے مطابق جیل میں بند پرشورام واگھمارے کے خاندان کی مدد کے لئے بہت سے لوگوں نے اپنے ہاتھ آگے بڑھائے ہیں۔

گوری لنكیش کے قتل کے پیچھے کئی ہندوتوا وادی تنظیموں کے نام سامنے آتے رہے ہیں، اگرچہ ان تمام تنظیموں نے صاف صاف انکار کیا ہے کہ اس قتل سے ان کی تنظیم کا کوئی لینا دینا ہے، معاملے کی تحقیقات کر رہی ایس آئی ٹی نے ہفتہ کو اہم ملزم پرشورام کے والد اور شری رام سینا کے وجےپورا ضلعی صدر راکیش متھ سے بھی پوچھ گچھ کی ہے۔ وہیں شری رام سینا نے اس معاملے میں گرفتار پرشورام واگھمارے سے اپنا پلہ جھاڑ لیا ہے۔

کنڑ زابان کی ہفتہ وار میگزین کی ایڈیٹر گوری لنكیش کا 5 ستمبر 2017 کو گولی مار کر قتل کر دیا گئا تھا۔ پرشورام واگھمارے نے ایس آئی ٹی کے سامنے اپنے گناہ کا اعتراف کر لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔