سری لنکا: آئی ڈراپس سے 30 لوگوں کی آنکھوں میں ہوا انفیکشن، گجرات کی کمپنی پر لگا گھٹیا دوائی سپلائی کرنے کا الزام!

سری لنکائی حکومت نے حکومت ہند سے شکایت کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ’انڈیانا آپتھیلمکس‘ کمپنی کی طرف سے بھیجی گئی آئی ڈراپس سے 30 سے زائد لوگوں کی آنکھوں میں انفیکشن ہو گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>آئی ڈراپس، تصویر&nbsp;GettyImages</p></div>

آئی ڈراپس، تصویرGettyImages

user

قومی آواز بیورو

ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب ایک ہندوستانی کمپنی کو خراب کف سیرپ کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا، اب ہندوستان کی ایک دیگر کمپنی پر گھٹیا دوا سپلائی کرنے کا الزام لگا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گجرات کی ایک کمپنی نے سری لنکا میں غیر معیاری ’آئی ڈراپس‘ سپلائی کیے ہیں جس سے کئی لوگوں کی آنکھیں متاثر ہوئی ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ سری لنکائی حکومت کی طرف سے حکومت ہند سے ایک شکایت کی گئی ہے۔ اس شکایت میں کہا گیا ہے کہ ’انڈیانا آپتھیلمکس‘ کمپنی کی طرف سے بھیجی گئی آئی ڈراپس (آنکھ کی دوائی) سے 30 سے زائد لوگوں کی آنکھوں میں انفیکشن ہو گیا ہے۔ انڈیانا آپتھیلمکس پر سنگین الزام لگنے کے بعد ہندوستان کی سرکردہ فارماسیوٹکلس ایکسپورٹ کونسل نے کمپنی کو نوٹس تھما دیا ہے جس میں دو دن کے اندر داخلی جانچ کر معاملے پر وضاحت طلب کی گئی ہے۔


موصولہ اطلاع کے مطابق فارمیکسل نامی ایجنسی، جو وزارت برائے کامرس و صنعت کے تحت کام کرتی ہے، نے جمعرات (یکم جون) کو انڈیانا اوپتھیلمکس کمپنی کو وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا ہے۔ دوسری طرف سنٹرل ڈرگز اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے کمپنی کے ذریعہ تیار متھائل پریڈنیسولون آئی ڈراپس کے معیار کو لے کر اٹھائے گئے معاملے کی جانچ بھی شروع کر دی ہے۔ دوسری طرف گجرات کی کمپنی نے باہر بھیجے جانے والی آئی ڈراپس میں معیار سے متعلق مسائل سے انکار کیا ہے۔

گزشتہ ایک سال میں یہ چوتھا ایسا واقعہ ہے جب ہندوستان میں تیار دواؤں کو کسی دیگر ملک میں غیر معیاری بتایا گیا ہے۔ رواں سال اپریل میں چنئی واقع ایک دوا فرم پر امریکہ میں ہوئیں 3 اموات اور اندھے پن کے لیے ذمہ دار مانا گیا تھا۔ حالانکہ ایسے الزامات لگنے کے بعد گلوبل فارما ہیلتھ کیئر نامی فرم کی طرف سے بنائے گئے آئی ڈراپس کے نمونوں کا تمل ناڈو کے ڈرگ کنٹرولر اور سنٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن کی طرف سے جانچ کی گئی اور ریزلٹ کمپنی کے حق میں آیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔