’اسپوتنک ویکسین ڈیلٹا ویریئنٹ کے خلاف 90 فیصد تک موثر‘
روسی اکیڈمی آف سائنسز کے رکن اور نوووسی برک یونیورسٹی لیبارٹری کے سربراہ سرگئی نیتی سوووف نے کہا کہ روسی اسپوتنک ویکسین کورونا کے نئے ویرئنٹ ڈیلٹا کے خلاف کافی موثر ہے اور 90 فیصد تحفظ فراہم کرتی ہے
نوووسی برک: روس کی اسپوتنک ویکسین کورونا کے نئے ویرئنٹ ڈیلٹا کے خلاف کافی موثر ہے اور 90 فیصد تحفظ فراہم کرتی ہے۔ یہ اطلاع روسی اکیڈمی آف سائنسز (آر اے ایس) کے ممبر اور نوووسی برک یونیورسٹی لیبارٹری کے سربراہ سرگئی نیتی سوووف نے دی۔
نیتی سوووف نے کہا ”امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے اعداد و شمار کے مطابق اسپوتنک وی سمیت میسنجر آر این اے اور کریئر ویکسین ڈیلٹا وائرس کے خلاف کارگر ہیں اور وائرس کے ڈیلٹا ویرئنٹ کے خلاف 90 فیصد تک موثر ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن ویکسین کو پہلے بنایاجاچکا ہے ان کا استعمال بھی کیا جانا چاہئے ،کیونکہ وہ بھی کارگر پائی گئی ہیں۔
اسپوتنک ویکسین کو روس کے گامیلیا ریسرچ سینٹر نے تیار کیا ہے اور روس دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے اگست 2020 میں کورونا وائرس کے خلاف اس ویکسین کو رجسٹرڈ کرایا تھا۔
اس ویکسین کو ’گام کووڈ-ویک‘ بھی کہا جاتا ہے اور اس کی پہلی اور دوسری خوراک کے لئے دو مختلف قسم کے انجینئرڈ ایڈینو وائرس (آر اے ڈی 26 اور آر اے ڈی 5) کا استعمال کیا جاتا ہے، جو انسانی خلیوں میں داخل ہو کر کورونا وائرس کے اسپائیک پروٹین کے لئے جنیٹک کوڈ کو ڈلیور کرتی ہے۔ ایڈینو وائرس انسانوں میں بیماری کی بہت ہلکی علامت کا سبب بنتے ہیں اور آکسفورڈ کے ایسٹرا زینیکا اور جانسن اینڈ جانسن ویکسین کے مقابلے میں اس میں دو طرح کے جراثیم کا استعمال کیا گیا ہے۔
سائنسی جریدے’ لانسیٹ‘ میں شائع ہونے والے ایک عبوری تجزیے کے مطابق، اسپتونک ویکسین کی افادیت 91.6 فیصد ہے۔ اس ویکسین کی ایک خاصوصیت یہ ہے کہ یہ آکسفورڈ آسٹرا زینیکا اور جانسن اینڈ جانسن ویکسینوں کے مقابلے میں انسانی جسم میں خون کے تھکے (کلاٹ) نہیں بناتی۔ دنیا کے 60 سے زیادہ ممالک میں اسپونک ویکسین کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔