بہار اسمبلی انتخابات: بکسر کی تمام سیٹوں پر رخصت پذیر اراکین اسمبلی کو نئے امیدواروں سے چیلنج کا سامنا
بہار میں پہلے مرحلہ میں 28 اکتوبر کو ہونے والے اسمبلی انتخاب میں بکسر ضلع کی سبھی چار سیٹوں پر رخصت پذیر اراکین اسمبلی کو نئے امیدوار چیلنج دے رہے ہیں
پٹنہ: بہار میں پہلے مرحلہ میں 28 اکتوبر کو ہونے والے اسمبلی انتخاب میں بکسر ضلع کی سبھی چار سیٹوں پر رخصت پذیر اراکین اسمبلی کو نئے امیدوار چیلنج دے رہے ہیں۔ بہار کی ہائی پروفائل سیٹوں میں شمار ڈمراؤں سے قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) کی حلیف جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) نے اس بار رخصت پذیر رکن اسمبلی ددن سنگھ یادو کا ٹکٹ کاٹ کر پارٹی کی ترجمان انجم آرہ کو پہلی بار امیدوار بنایا ہے ۔ اس سے ناراض ہو کر یادو میدان میں بطور آزاد امیدوار ہیں۔
وہیں مہا گٹھ بندھن کی حلیف سی پی آئی۔ ایم ایل کی جانب سے پہلی بار انتخاب لڑ رہے اجیت کمار سنگھ ، لوک جن شکتی پارٹی ( ایل جے پی ) کے اکھلیش کمار سنگھ اور ڈمراؤں سے مہاراجہ کمل بہادر سنگھ کے پوتے شیوانگ وجے سنگھ بھی آزاد لڑکر مقابلے کو دلچسپ بنانے میں مصروف ہیں۔ اس طرح سال 2000 ، فروری اوراکتوبر 2005 سے لیکر 2015 تک اس سیٹ پر کامیاب ہوتے رہے یادو کو نئے امیدوار چیلنج دے رہے ہیں۔ گذشتہ انتخاب میں یادو نے بی ایل ایس پی کے رام بہاری سنگھ کو 30339 ووٹوں سے ہرایا تھا۔ اس بار یہاں سے 18 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں جن میں سولہ مرد اور دو خواتین شامل ہیں۔
برہم پور سے راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کے رخصت پذیر رکن اسمبلی شمبھو ناتھ یادو کو پہلی بار قسمت آزمارہے ایل جے پی امیدوار سابق رکن کونسل ہلاس پانڈے ، این ڈی اے کی جانب سے ویکاس شیل انسان پارٹی ( وی آئی پی) کے اجے راج چودھری چیلنج دے رہے ہیں۔ سال 1990 اور 2010 میں اس سیٹ پر جیت درج کر چکی بی جے پی گذشتہ چار دہائیوں میں پہلی بار یہاں سے انتخاب نہیں لڑ رہی ہے ۔ سال 2015 میں یہاں سے آر جے ڈی کے شمبھو ناتھ یادو نے بی جے پی امیدوار اور سابق مرکزی وزیر سی پی ٹھاکر کے بیٹے ویویک ٹھاکر ( موجودہ بی جے پی راجیہ سبھا رکن ) کو 30776 ووٹوں کے فرق سے شکسٹ دی تھی ۔ برہم پور سیٹ سے صرف چودہ امیدوار انتخاب لڑ رہے ہیں۔
راجپور ( محفوظ ) اسمبلی حلقہ سے سال 2010,2015 سے مسلسل دو مرتبہ جیت چکے جے ڈی یو امیدوار اور ٹرانسپورٹ وزیر سنتوش کمار نرالہ اس بار ہیٹرک لگانے کیلئے انتخابی میدان میں ہیں ۔ انہیںپہلی بار انتخابی میدان میں اترے بہوجن سماج پارٹی ( بی ایس پی ) کے سنجے رام ، ایل جے پی کے نربھے کمار نرالہ اور بی جے پی چھوڑ کر کانگریس کا ہاتھ تھام چکے وشو ناتھ رام چیلنج دے رہے ہیں۔ گذشتہ انتخاب میں نرالہ نے بی جے پی کے وشوناتھ رام کو 32788 ووٹوںکے فرق سے شکست دی تھی ۔ راج پور ( محفوظ ) سے 14 امیدوار انتخاب لڑرہے ہیں۔ یہاں کوئی بھی خاتون امیدوار نہیںہے ۔ سال 1977 میں سیٹ بننے کے بعد اسی سال ہوئے انتخاب میں کانگریس لہر کے باوجود جنتا پارٹی کے نند کشور پرساد کامیاب ہوئے تھے ۔ لیکن 1980 میں کانگریس کے چتوری رام نے ان سے یہ سیٹ چھین لی ۔ اس کے بعد سے کانگریس کبھی بھی اس سیٹ پر قابض نہیں ہو پائی ۔ سال 2005 سے جے ڈی یو مسلسل کامیاب ہورہی ہے ۔
تاریخی ، مذہبی اور ثقافتی اعتبار سے خوشحال بکسر اسمبلی سیٹ اس بار بہار کے سابق ڈائریکٹرجنرل آف پولیس ( ڈی جی پی ) گپتیشور پانڈے کی وجہ سے سرخیوں میں رہی ہے ۔ وہ رضاکارانہ رٹائرمنٹ لیکر وزیراعلیٰ نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو میں شامل ہوگئے ۔ قیا س آرائی کی جارہی تھی کہ بکسر سے جے ڈی یو امیدوار بنائے جاسکتے ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اس بار کانگریس کے رخصت پذیر رکن اسمبلی سنجے کمار تیواری کو بی جے پی کے نئے امیدوار بہار پولیس کے سابق حولدار پرشورام چترویدی ، راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) کے نرمل کمار سنگھ سے چیلنج ملنے کے آثار ہیں ۔ لیکن مقابلہ کانگریس اور بی جے پی کے مابین ہے ۔ اس سیٹ سے صرف 14 مرد امیدوار قسمت آزمارہے ہیں۔ سال 2015 میں کانگریس کے سنجے کمار تیواری نے بی جے پی کے پردیپ دوبے کو 10181 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی ۔ اس سیٹ پر سب سے زیادہ پانچ بار جگ نارائن تری ویدی نے جیت حاصل کی ہے ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔