گائیوں میں برڈ فلو کا پھیلاؤ! امریکی حکام نے ڈیری ملازمین کو جاری کیا انتباہ
امریکہ میں گائیوں میں برڈ فلو پھیل گیا ہے۔ لہذا، ڈیری ملازمین سے ایچ4این1 برڈ فلو سے محتاط رہنے کے لئے کہا گیا ہے۔ اس کو لے کر حفاظت کے طریقے بتائے گئے ہیں
واشنگٹن: امریکی محکمہ صحت کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ ڈیری ورکرز گائیوں میں پھیلنے والے ایچ5این1 (H5N1) برڈ فلو کے خطرے سے دوچار ہیں۔ انہیں انفیکشن سے بچنے کے لیے احتیاط کرنی چاہیے۔ یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن اور ٹیکساس کے صحت کے حکام کے ٹم یوئیکی نے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن کو ایک خط بھیجا ہے۔ اس خط میں بتایا گیا ہے کہ ایک ڈیری ورکر کو ایچ5این1 برڈ فلو کی وجہ سے آنکھ میں انفیکشن ہوا ہے۔ ٹیسٹ میں وائرس پایا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ متاثرہ ملازم کو اینٹی وائرل علاج دیا گیا، جس کے بعد اگلے دن اس کا معائنہ کیا گیا اور اسے آنکھوں میں صرف معمولی مسائل ہی پائے گئے۔ ڈیری ورکرز کو انفیکشن سے بچنے کے لیے کن احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے؟ اس حوالے سے مشورہ دیا گیا ہے۔ ڈیری ورکرز کو ہاتھ کی صفائی برقرار رکھنی چاہیے اور علامات ظاہر ہونے پر فوری طبی امداد لینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ایویئن فلو کے اسٹرین ایچ5این1 نے اس سال 9 امریکی ریاستوں میں 36 ڈیری مویشیوں کو متاثر کیا ہے۔ یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ٹیسٹ کیے گئے ہر پانچ دودھ کے نمونوں میں سے ایک میں ایچ5این1 کی تصدیق کی۔ یو ایس ڈی اے انسانوں کے لیے ممکنہ خطرے کی وجہ سے ایچ5این1 کے لیے گائے کے گوشت کی جانچ کر رہا ہے۔
ایچ5این1 پرندوں میں پھیل رہا ہے، جس کی مختلف شکلیں انفیکشن کے لیے مختلف حساسیت رکھتی ہیں۔ ڈیری ورکر میں پائے جانے والے وائرس نے ممالیہ جانوروں میں انفیکشن سے وابستہ تغیرات ظاہر ہوئے۔ سی ڈی سی کے مطابق ایچ5این1 میں وبائی مرض کی صلاحیت ہے۔ سائنسدانوں نے اس بیماری سے بچاؤ کے لیے دو ویکسین تیار کی ہیں، جن کے موثر ہونے کی امید ہے۔
ایف ڈی اے کے مطابق، پاسچرائزڈ دودھ اور پکا ہوا گائے کا گوشت محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ امریکی ایف ڈی اے نے پاسچرائزڈ دودھ میں برڈ فلو کے وائرس کے آثار پائے ہیں لیکن یہ متعدی نہیں ہیں اور استعمال کرنے والے کو نقصان نہیں پہنچاتے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مناسب طریقے سے پکائے گئے یا پاسچرائزڈ کھانے سے برڈ فلو کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔