خصوصی اجلاس: نئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے وزیر اعظم اور دیگر ارکان، تلخیوں کو بھلا کر آگے بڑھنے کی اپیل
وزیر اعظم مودی نے کہا ’’ ہمیں تلخیوں کو بھلا کر آگے بڑھنا ہے۔ یہ عمارت نئی ہے۔ تمام انتظامات نئے ہیں۔ سب کچھ نیا ہے، لیکن کل اور آج کو جوڑنے والا ایک بہت بڑا ورثہ ہے جو نیا نہیں، پرانا ہے‘‘
نئی دہلی: نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا کی کارروائی شروع ہو گئی ہے۔ آج خصوصی اجلاس کا دوسرا دن ہے اور آج کی کارروائی نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہو گئی۔
نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنے پہلے خطاب میں وزیر اعظم مودی نے کہا، ہندوستان کو چندریان -3 کی کامیابی پر فخر ہے۔ ہم ایک نئے عزم کے ساتھ نئے پارلیمنٹ ہاؤس آئے ہیں۔ ہمیں تلخیوں کو بھلا کر آگے بڑھنا ہے۔ یہ عمارت نئی ہے۔ تمام انتظامات نئے ہیں۔ سب کچھ نیا ہے، لیکن کل اور آج کو جوڑنے والا ایک بہت بڑا ورثہ ہے جو نیا نہیں، پرانا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’میری طرف سے آپ سبھی کو مچھامی دوکڑم‘۔ آج سموتسری بھی منائی جا رہی ہے، یہ ایک شاندار روایت ہے۔ آج وہ دن ہے جب ہم 'مچھامی دُکڑم' کہتے ہیں، یہ ہمیں کسی ایسے شخص سے معافی مانگنے کا موقع فراہم کرتا ہے جسے ہم نے دانستہ یا غیر دانستہ طور پر تکلیف پہنچائی ہو۔ میں پارلیمنٹ کے تمام ارکان اور ملک کے عوام کو بھی 'مچھامی دوکڑم' کہنا چاہتا ہوں۔‘‘ جین مت کے مطابق مچھامی کا مطلب ہے معافی اور دوکڑم کا مطلب ہے غلطیاں۔ اس کا مطلب یہ ہے ’’میری جانب سے کی گئیں دانستہ یا غیر دانستہ غلطیوں کے لئے مجھے معاف کر دیں۔‘‘
رپورٹ میں ذرائع کے حوالہ سے کہا گیا ہے کہ حکومت لوک سبھا کی آج کی کارروائی میں ہی خاتون ریزرویشن بل پیش کرنے جا رہی ہے۔ اس بل کو وزیر قانون ارجن رام میگھوال کی جانب سے پیش کیا جا سکتا ہے۔ ۔اس کے بعد بل کو ایوان سے منظور کرانے کے لئے کل 20 ستمبر کو بحث ہوگی اور 21 ستمبر کو اسے راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا۔
قبل ازیں، نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں خصوصی اجلاس شروع ہوا۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ارکان کا مشترکہ فوٹو شوٹ پرانی پارلیمنٹ میں صبح 9:30 بجے ہوا۔ تصاویر تین گروپوں میں لی گئیں۔ پہلی تصویر میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ارکان موجود تھے اور دوسری تصویر میں راجیہ سبھا کے سبھی ممبران موجود تھے۔ جبکہ تیسری تصویر میں صرف لوک سبھا کے ممبران تھے۔ پی ایم مودی صبح 11 بجے پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال پہنچے۔
وزیر اعظم مودی سنٹرل ہال سے آئین کا نسخہ لے کر پیدل ہی نئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے۔ اس دوران نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، سونیا گاندھی اور ملکارجن کھڑگے سمیت لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے دیگر ارکان موجود تھے۔ این ڈی اے کے تمام ارکان پارلیمنٹ وزیر اعظم کے پیچھے پیچھے چل رہے تھے۔ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ اور اپوزیشن کے دیگر ارکان پارلیمنٹ بھی نئی عمارت میں داخل ہوئے لیکن وہ علیحدہ گروپ میں وہاں پہنچے۔ لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی، گورو گگوئی اور دیگر نے ایک ساتھ پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں داخلہ لیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔