کنگنا رناوت کو نازیبا تبصرہ کیس میں خصوصی عدالت کا نوٹس، 28 نومبر تک جواب دینے کی مہلت
بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت کے کسانوں اور مہاتما گاندھی کے حوالے سے توہین آمیز بیان پر عرضی کی سماعت ہوئی، عدالت نے کنگنا کو 28 نومبر تک اپنا موقف پیش کرنے کا وقت دیا ہے
کسان تحریک کے دوران بیان بازی اور بابائے قوم مہاتما گاندھی کے بارے میں نازیبا تبصرہ کرنے کے معاملے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت مشکلوں میں پھنستی نظر آ رہی ہیں۔ آگرہ کی عدالت نے انہیں اپنا موقف پیش کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔ کنگنا کے خلاف وکیل رما شنکر شرما نے خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا، جس کی سماعت منگل کو ہوئی۔
مدعی وکیل رما شنکر شرما کی طرف سے وکیلوں کی بحث سننے کے بعد خصوصی عدالت کے جج انوج کمار سنگھ نے کنگنا رانوت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں اپنا موقع پیش کرنے کے لیے 28 نومبر تک کا وقت دیا ہے۔
وکیل رما شنکر شرما نے 11 ستمبر 2024 کو خصوصی عدالت، ایم اپی - ایم ایل اے کے سامنے ایک درخواست دی تھی۔ اس میں الزام لگایا تھا کہ 26 اگست 2024 کو کنگنا رانوت کے ذریعہ دہلی بارڈر پر دھرنا پر بیٹھے کسانوں کے لیے نازیبا تبصرہ کیا گیا۔ اس درخواست میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے سلسلے میں بھی توہین آمیز باتیں کہنے کا کنگنا پر الزام لگایا گیا تھا اور ان بیانات کو پورے ملک کے عوام کی توہین بتاتے ہوئے مقدمہ درج کرکے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
وکیل رما شنکر شرما کا کہنا ہے کہ کسان ملک کے انّ داتا ہیں۔ انہیں قاتل اور عصمت دری کرنے والا بتانے والی بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور اداکارہ کنگنا رانوت پر ملک سے غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے۔ ساتھ ہی انہوں نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کا بھی مذاق اڑایا جو پورے ملک کی توہین ہے۔ شرما نے کہا کہ میں بھی ایک کسان کنبہ سے تعلق رکھتا ہوں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت نے لاکھوں کروڑوں کسانوں کی توہین کی ہے، جس سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔