ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگ نے کہا، ابھی افراط زر سے کوئی راحت نہیں
ایس اینڈ پی (S &P) گلوبل ریٹنگ کی پیشن گوئی کے بعد ملک کی معیشت پر ایک مرتبہ پھر سوال کھڑے ہوگئے ہیں اور مہنگائی سے جلدی کوئی راحت ملتی نظر نہیں آ رہی۔
ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز نے رواں مالی سال 2022-23 میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 7.3 فیصد رہنے کی پیشن گوئی کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریٹنگ ایجنسی نے کہا ہے کہ افراط زر یعنی مہنگائی ابھی مسلسل پریشان کرتی رہے گی اور یہ 2022 کے آخر تک آر بی آئی کی برداشت کرنے کی سطح 6 فیصد سے اوپر رہ سکتی ہے۔
ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز نے کہا کہ 2022-23 میں ہندوستان کی ترقی کا 7.3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ چنانچہ 2023-24 میں اقتصادی ترقی کی شرح 6.5 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔ ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز سے پہلے، کئی دیگر ریٹنگ ایجنسیوں نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے تخمینے کو کم کر دیا ہے۔ فِچ ریٹنگز نے رواں مالی سال میں جی ڈی پی 7 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے، جو اس کے پہلے کے 7.8 فیصد کے تخمینہ سے کم ہے۔ ایشیا ڈیولپمنٹ بینک نے شرح نمو 7.5 فیصد سے کم کر کے 7 فیصد کر دی ہے۔
تاہم، ایس ایند پی گلوبل ریٹنگز کی ترقی کی پیشن گوئی آر بی آئی کے تخمینہ سے زیادہ ہے۔ آر بی آئی کے مطابق 2022-23 میں اقتصادی ترقی کی شرح 7.2 فیصد رہ سکتی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ گزشتہ سال جی ڈی پی 8.7 فیصد تھی۔ اس کے ساتھ ہی اپریل اور جون کے درمیان رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح 13.5 فیصد رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ڈالر کے مقابلے روپیہ کی حالت خستہ، پھر ریکارڈ سطح کو چھوا
ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز کے مطابق، 2022 کے آخر تک خوردہ افراط زر آر بی آئی کی برداشت کی سطح 6 فیصد سے اوپر رہنے کا امکان ہے۔ ریٹنگ ایجنسی کے مطابق مہنگائی کی اونچی شرح کی وجہ سے آر بی آئی پالیسی ریٹ بڑھا سکتاہے۔ ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز نے کہا کہ ریپو ریٹ 2022-23 مالی سال کے اختتام تک 5.90 فیصد پر برقرار رہ سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔