ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے داخل کیا قنوج سے پرچۂ نامزدگی، بی جے پی کے سبرت پاٹھک ہوں گے مدمقابل

قنوج سے اکھلیش یادو کے میدان میں اترنے سے یہاں سے مقابلہ سخت بتایا جانے لگا ہے جبکہ ایس پی لیڈر شیوپال یادوکا کہنا ہے کہ اکھلیش یہاں سے بڑی اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو پرچۂ نامزدگی داخل کرتے ہوئے /&nbsp; ویڈیو گریب</p></div>

اکھلیش یادو پرچۂ نامزدگی داخل کرتے ہوئے / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

گزشتہ کئی دنوں سے جاری قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے آج قنوج سے اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کر دیا۔ اس سیٹ سے پہلے پارٹی نے تیج پرتاپ یادو کی امیدواری کا اعلان کیا تھا، مگر اس اعلان کے دوسرے روز سے ہی یہاں سے اکھلیش یادو کے میدان میں اترنے کی خبریں میڈیا میں آنے لگی تھیں۔ اکھلیش یادو نے جب قنوج سے اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کیا تو چچا رام گوپال یادو بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔

پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے قبل اکھلیش یادو نے اپنی دو تصویریں سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ پر شیئر کیں۔ یہ تصویر اس وقت کی ہے جب اکھلیش نے پہلی بار اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ ان تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے اکھلیش نے لکھا ’ایک بار پھر تاریخ دہرائی جائے گی، اب نیا مستقبل بنایا جائے گا۔‘ اکھلیش یادو کے پرچۂ نامزدگی داخل کرنے کے بعد ایس پی لیڈر شیو پال یادو نے دعویٰ کیا کہ اکھلیش یادو یہ الیکشن زبردست اکثریت سے جیتیں گے۔ اکھلیش اور ڈمپل پہلے بھی یہاں سے الیکشن جیت چکے ہیں۔


قنوج لوک سبھا سیٹ پر ’ایم وائی‘ (مسلم یادو) فیکٹر کافی اثر انداز ہوا کرتا ہے۔ یہ سیٹ روایتی طور پر سماجوادی پارٹی کی ہی سمجھی جاتی ہے لیکن 2019 میں سبرت پاٹھک نے یہاں سے اکھلیش یادو کی اہلیہ ڈمپل یادو کو ہرا دیا تھا۔ بی جے پی نے اس بار بھی سبرت پاٹھک کو ہی ٹکٹ دیا ہے۔ سبرت پاٹھک نے بھی آج ہی اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اکھلیش یادو کے میدان میں اترنے سے اس سیٹ پرمقابلہ سخت ہو گا جبکہ بی جے پی کے امیدوار سبرت پاٹھک کا کہنا ہے کہ اب مقابلہ برابر کا ہوگا۔ اسی کے ساتھ سبرت پاٹھک نے یہ بھی کہا ہے کہ تیج پرتاپ کے ساتھ اگر میچ ہوتا تو ہندوستان بنام نیپال کے کرکٹ میچ جیسا ہوتا مگر اب ہندوستان بنام پاکستان جیسا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔