یادو اور مسلم بی ایل او ضمنی الیکشن سے پہلے کندرکی سے ہٹا ئے گئے؟ ایس پی نے فہرست جاری کی
ایس پی نے مرادآباد کے کندرکی اسمبلی حلقہ میں مسلم اور یادو بی ایل او اور سپروائزر کو ہٹانے کا الزام لگایا ہے۔ فہرست جاری کرتے ہوئے مرکزی الیکشن سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اتر پردیش کی دس اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں، جن کی تاریخوں کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے ہی سیاسی درجہ حرارت بڑھ چکا ہے اور الزامات اور جوابی الزامات کا دور شروع ہو چکا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے حکومت پر ردوبدل کا الزام لگایا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے کندرکی اسمبلی حلقہ میں مسلم اور یادو بی ایل او اور سپروائزر کو ہٹانے کا الزام لگایا ہے۔
دراصل، سماج وادی پارٹی نے چیف الیکٹورل آفیسر سے شکایت کی ہے۔ ایس پی نے مرادآباد کے کندرکی اسمبلی حلقہ میں مسلم اور یادو بی ایل او اور سپروائزر کو ہٹانے اور غیر یادو غیر مسلموں کی تعیناتی کی شکایت کی ہے۔ ایس پی نے ہٹائے گئے انتخابی کارکنوں کی فہرست بھی سونپ دی ہے۔
سماج وادی پارٹی نے مرادآباد کی کندرکی اسمبلی سیٹ پر انتخابی طریقہ کار میں بے ضابطگیوں کی شکایت کرتے ہوئے یوپی کے چیف الیکٹورل آفیسر کو ایک میمورنڈم پیش کیا ہے۔ ساتھ ہی ایس پی نے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ایس پی نے متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
ایس پی نے اپنے میمورنڈم میں کہا، "ضمنی انتخابات سے قبل ذات اور مذہب کی بنیاد پر بی ایل او اور سپروائزر کی تبدیلی غیر جمہوری، غیر آئینی اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد پر سوالیہ نشان ہے۔ سماج وادی پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ مذکورہ شکایت کا فوری نوٹس لیا جائے اور تحقیقات کرائی جائے، قصوروار افسران اور ملازمین کو سزا دی جائے اور پارٹی کو تحقیقاتی رپورٹ اور کی گئی کارروائی سے آگاہ کیا جائے۔
سماجوادی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ ضمنی انتخابات سے پہلے کندرکی اسمبلی حلقہ میں بلاک سطح کے افسروں اور نگرانوں کو بغیر کسی وجہ کے ان کے عہدوں سے کیوں ہٹا یا گیا۔ سماجوادی پارٹی نے مزید کہا کہ یادو اور مسلم طبقہ کے افسران اور نگرانوں کو بغیر کسی مناسب وجہ کے ان کے عہدوں سے ہٹایا جا رہا ہے۔ ایسا اس وقت کیا جا رہا ہے جب یوپی کی 10 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔