سونیا گوکانی گجرات ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس مقرر، صرف 9 دن کی ہوگی مدت کار
سونیا گوکانی نے گجرات ہائی کورٹ کی 28ویں چیف جسٹس ہونے کا شرف حاصل کیا ہے۔ ان کی میعاد مختصر ترین یعنی صرف 9 دن کی ہوگی اور وہ 25 فروری کو ریٹائر ہونے جا رہی ہیں۔
گاندھی نگر: جسٹس سونیا گوکانی گجرات ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس مقرر کی گئی ہیں۔ انہوں نے گجرات ہائی کورٹ کی 28ویں چیف جسٹس ہونے کا شرف حاصل کیا ہے۔ ان کی میعاد مختصر ترین یعنی صرف 9 دن کی ہوگی اور وہ 25 فروری کو ریٹائر ہونے جا رہی ہیں۔
گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت نے گاندھی نگر کے راج بھون میں جسٹس گوکانی کو عہدے کا حلف دلایا۔ اس موقع پر اسمبلی اسپیکر شنکر چودھری، سپریم کورٹ کی جج جسٹس بیلا ترویدی، وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل اور ریاست کے وزیر قانون و انصاف رشی کیش پٹیل موجود تھے۔
جسٹس گوکانی کی تقرری کو مرکزی حکومت نے 12 فروری کو منظوری دی تھی اور وہ 13 فروری سے چیف جسٹس (نامزد) کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر ان کی تقرری جسٹس اروند کمار کو سپریم کورٹ کے جج کے طور پر ترقی دیئے جانے کے بعد کی گئی۔
سونیا گوکانی 26 فروری 1961 کو گجرات کے شہر جام نگر میں پیدا ہوئیں۔ انہیں 17 فروری 2011 کو گجرات ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کے طور پر ترقی دی گئی۔ وہ 10 جولائی 1995 کو احمد آباد میں سٹی سول اینڈ سیشن کورٹ میں جج کے طور پر براہ راست عدلیہ میں شامل ہوئیں اور کئی دیوانی اور فوجداری مقدمات کی صدارت کی۔
جسٹس گوکانی نے انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت قائم خصوصی عدالت کی جج کے طور پر بھی کام کیا اور 2003 سے 2008 تک اہم مقدمات کی سماعت کی۔ انہوں نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے زیر تفتیش مقدمات کے لیے خصوصی جج کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
اس سے قبل بطور وکیل وہ دلتوں، خواتین اور بچوں کے لیے مختلف تنظیموں کے ساتھ کام کر چکی ہیں اور انہوں نے ماحولیات جیسے اہم مسائل پر بھی کام کیا۔ انہوں نے جام نگر کے شری کے پی شاہ لاء کالج میں پارٹ ٹائم لیکچرار کے طور پر بھی کام کیا اور عدلیہ میں شامل ہونے سے قبل تقریباً پانچ سال تک ڈسٹرکٹ کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈرسل فورم کی رکن رہیں۔
جسٹس گوکانی کو پہلی بار مارچ 2008 میں ضلعی ججوں کے کیڈر تک کے جوڈیشل افسران کی بھرتی کے لیے گجرات ہائی کورٹ میں بطور رجسٹرار (بھرتی) تعینات کیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔