کانگریس پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے سونیا گاندھی کا خطاب، ’تیار رہیں، ہوا ہمارے حق میں بہہ رہی ہے‘

سونیا گاندھی نے پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ سے کہا، ’’اسمبلی انتخابات کے لئے تیار رہیں، ہوا ہمارے حق میں ہے۔ اگر ہم اسمبلی انتخابات جیت گئے تو اس کا ملکی سیاست پر خاص اثر پڑے گا‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب</p></div>

تصویر ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کی سابق صدر اور کانگریس پارلیمانی پارٹی (سی پی پی) کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ چار ریاستوں میں ہونے جا رہے اسمبلی انتخابات کے لئے تیار رہیں۔ سی پی پی کے اجلاس سے خطاب کر رہیں سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ ’’ہوا ہمارے حق میں ہے۔‘‘

سونیا گاندھی نے کہا، ’’اگر ہم چار ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات جیت جاتے ہیں تو اس کا قومی سیاست پر خاص اثر پڑے گا، اس لئے تیار ہو جائیں۔ ہوا ہمارے حق میں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’میں اپنے دونوں قائدین حزب اختلاف اور اپنے ساتھیوں کو مبارکباد پیش کرتی ہوں جنہوں نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کے دوران ہماری پارٹی کے خیالات کا بھرپور اظہار کیا۔ پچھلے کچھ دنوں میں آپ میں سے بہت سے لوگوں نے فوری اقتصادی اور سماجی چیلنجوں سے نمٹنے کے حوالہ سے بجٹ کی بہت سی کمیوں کو مؤثر طریقے سے اجاگر کیا۔


کانگریس لیڈر نے کہا کہ کسانوں اور خاص کر نوجوانوں کے سلگتے ہوئے مطالبات کو پوری طرح نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم، وزیر خزانہ اور دیگر کی جانب سے بجٹ اور اس کی نام نہاد کامیابیوں پر بات کرنے کے باوجود بڑے پیمانے پر مایوسی پھیلی ہوئی ہے۔ سونیا گاندھی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ یہ واضح ہے کہ حکومت کا مردم شماری کرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ملک کی آبادی، خاص طور پر درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کی آبادی کا تازہ ترین تخمینہ حاصل نہیں کیا جا سکے گا۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ہمارے کم از کم 12 کروڑ شہری نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ 2013 کے فوائد سے محروم ہیں، جسے اب پی ایم غریب کلیان انا یوجنا کا نام دیا گیا ہے۔

سونیا گاندھی نے مزید کہا، ’’ہمیں امید تھی کہ مودی حکومت لوک سبھا انتخابات کے نتائج سے سبق سیکھے گی۔ اس کے بجائے وہ برادریوں کو تقسیم کرنے اور خوف اور دشمنی کی فضا پھیلانے کی اپنی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ خوش قسمتی سے سپریم کورٹ نے صحیح وقت پر مداخلت کی لیکن یہ صرف ایک عارضی ریلیف ہو سکتا ہے۔ دیکھئے کس طرح بیوروکریسی کو آر ایس ایس کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجاست دینے کے لئے اصولوں کو اچانک تبدیل کر دیا گیا ہے۔ یہ خود کو ایک ثقافتی تنظیم کہتی ہے لیکن پوری دنیا جانتی ہے کہ یہ بی جے پی کی سیاسی اور نظریاتی بنیاد ہے۔


کانگریس لیڈر نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں تعلیمی نظام متاثر ہوا ہے۔ ملک کو آگے لے جانے کے بجائے پورا تعلیمی نظام ہی خراب بتایا جا رہا ہے۔ نوجوانوں کا مستقبل خطرے میں ہے۔ این سی ای آر ٹی، یو جی سی اور یہاں تک کہ یو پی ایس سی جیسے اداروں کی خود مختاری پوری طرح تباہ ہو چکی ہے۔

قبل ازیں، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی کی صدارت میں سی پی پی کے اجلاس کا آغاز ہوا اور اس میں پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے، پارٹی کے سابق سربراہ راہل گاندھی اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے دوران وائناڈ لینڈ سلائیڈنگ اور دہلی کے اولڈ راجندر نگر علاقے میں ایک کوچنگ سنٹر کے تہہ خانے میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔