مرکزی حکومت سونم وانگ چُک کی آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے: دیویندر یادو

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے سونم وانگ چُک کو حراست میں لینے پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں اور مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ وانگ چک کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / آئی اے این ایس</p></div>

دیویندر یادو / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے سونم وانگ چُک کو حراست میں لینے پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں اور مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ وانگ چک کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ خیال رہے کہ لداخ سے تعلق رکھنے والے سونم وانگ چک کچھ اہم مطالبات کو اجاگر کرنے کے لیے دہلی میں احتجاج کرنے والے تھے لیکن راجدھانی پہنچنے سے قبل ہی انہیں گرفتار کر لیا گیا۔

دیویندر یادو نے سونم وانگ چک کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا، ’’یہ بہت افسوسناک ہے کہ حکومت نے سونم وانگ چک سے وعدے کیے اور پھر انہیں پورا نہیں کیا۔ جب وہ اپنے مطالبات کے لیے پُرامن مارچ کر رہے تھے، تو انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ یہ واضح ہے کہ مرکزی حکومت ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ سونم وانگ چک کو پیر کی رات حراست میں لیا گیا تھا، حالانکہ وہ صرف پُرامن طریقے سے اپنے مطالبات پیش کرنا چاہتے تھے۔‘‘


وانگ چک کا احتجاج لداخ کے مسائل سے متعلق تھا اور وہ مہاتما گاندھی کی آخری آرام گاہ پر احتجاجی دھرنے کے لیے آ رہے تھے، لیکن دہلی پہنچنے سے قبل ہی انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاری حکومت کی طرف سے آزادی اظہار رائے کو دبانے کی ایک اور کوشش ہے۔

دریں اثنا، کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے 'عآپ' حکومت کی ناکامیوں پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جب اروند کیجریوال دہلی کے وزیر اعلیٰ نہیں تھے، تو وہ کہا کرتے تھے کہ انہیں وزیر اعلیٰ بنائیں اور پھر وہ دیکھیں گے کہ دہلی میں پولیس کیسے کام نہیں کرتی۔ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ دہلی میں قانون اور نظم و نسق کی صورتحال کو بہتر بنائیں گے لیکن ان کی حکومت کے دوران جرائم میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔‘‘


انہوں نے مزید کہا، ’’وہ پچھلے 12 سالوں سے دہلی میں حکومت چلا رہے ہیں لیکن جرائم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ میں مانتا ہوں کہ جرائم بڑھنے کی ایک وجہ بے روزگاری ہے۔ جن لوگوں کے اخراجات زیادہ ہیں اور آمدنی نہیں ہے، وہ جرائم کی طرف مائل ہو جاتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ حکومت ناکام ہو چکی ہے، چاہے وہ مرکز کی حکومت ہو یا ریاست کی۔‘‘

دیویندر یادو نے بے روزگاری اور مہنگائی جیسے مسائل پر بھی بات کی اور کہا، ’’مرکز کی حکومت نے خود کہا تھا کہ وہ ہر سال دو کروڑ لوگوں کو روزگار فراہم کرے گی۔ اسی طرح اروند کیجریوال نے بھی بڑے بڑے دعوے کیے تھے کہ وہ مہنگائی اور کرپشن پر قابو پائیں گے لیکن مرکزی اور ریاستی حکومت نے کسی بھی مسئلے پر خاطر خواہ کام نہیں کیا۔ دونوں حکومتیں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔