سونالی پھوگاٹ کی بیٹی کا وزیر اعظم مودی سے مطالبہ- ’میری ماں کے قتل کی سی بی آئی تفتیش کرائی جائے‘
بی جے پی لیڈر اور ٹک ٹاک اسٹار سونالی پھوگاٹ کی بیٹی نے ٹوئٹر پر وزیر اعظم مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی والدہ کے قتل کی سی بی آئی تفتیش کرائی جائے
نئی دہلی: بی جے پی لیڈر اور ٹیک ٹاک اسٹار سونالی پھوگاٹ کی بیٹی یشودھرا نے وزیر اعظم مودی اور ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی والدہ کے مبینہ قتل کی تفتیش سی بی آئی کے ذریعے کرائی جائے۔ خیال رہے کہ گوا کے ریزارٹ میں مردہ پائی گئیں سونالی پھوگاٹ کی بیٹی سمیت اہل خانہ کئی دنوں سے سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بیٹا کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں تاخیر ہو رہی ہے اور ثبوت مٹائے جا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سونالی پھوگاٹ کی بیٹی یشودھرا نے ٹوئٹ کیا ’’میں سونالی پھوگاٹ کی بیٹی حکومت سے یہ اپیل کرتی ہوں کہ معاملہ کو گوا پولیس سے سی بی آئی کے سپرد کر دیا جائے۔‘‘ اس ٹوئٹ کے ساتھ انہوں نے وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلیٰ ہریانہ منوہر لال کھٹر کو ٹیگ کیا ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹوں میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یشودھرا نے اس معاملہ پر وزیر اعظم مودی کو مکتوب بھی روانہ کرتے ہوئے سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔
سونالی پھوگاٹ کے کنبہ کا کہنا ہے کہ گوا پولیس اس معاملہ کی صحیح تفتیش نہیں کر رہی ہے۔ سونالی پھوگاٹ کے بھتیجے وکاس سنگھمار نے حال ہی میں الزام عائد کیا تھا کہ پولیس سیاسی دباؤ میں ہے اور اس کی تفتیش پر انہیں بھروسہ نہیں ہے، لہذا اس معاملہ کی جانچ سی بی آئی کے ذریعے کرائی جائے۔
یاد رہے کہ سونالی پھوگاٹ گوا کے کرلیز ریستراں میں 23 اگست کو مردہ حال میں پائی گئی تھیں اور گوا کے انجونا تھانہ کی پولیس اس معاملہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پہلے پولیس نے موت کو فطرتی قرار دیا تھا تاہم بعد میں پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس نے تاحال 5 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
ادھر، سونالی پھوگاٹ کے کنبہ کے وکیل ونیت جندل نے چیف جسٹس کے نام مکتوب تحریر کیا ہے۔ مکتوب میں بھی درخواست کی گئی ہے کہ معاملہ گوا پولیس کے ہاتھ سے لے کر سی بی آئی کے سپرد کر دیا جائے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ سونالی پھوگاٹ کے قتل کے پیچھے کوئی گہری سازش تو نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔