نتیش حکومت کو جھٹکا، رکن اسمبلی سرفراز عالم آر جے ڈی میں شامل
سرفراز عالم نے کہا کہ جے ڈی یو اب سیکولر نہیں رہی اس لئے انہوں نے آر جے ڈی کا دامن تھاما لیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جے ڈی یو میں ایسے کئی ارکان اسمبلی اور ہیں جو پارٹی کو چھوڑنا چاہ رہے ہیں۔
پٹنہ: بہار میں جوڑ توڑ کی سیاست کا آغاز ہو چکا ہے اور اس کی شروعات برسر اقتدار پارٹی جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) سے ہوئی ہے۔ پارٹی کے جوکی ہاٹ سے رکن اسمبلی اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی ) کے آنجہانی رکن پارلیمنٹ تسلیم الدین کے بیٹے سرفراز عالم نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر حزب اختلاف کا دامن تھام لیا ہے۔ آر جے ڈی کا دامن تھامنے کے ساتھ ہی سرفراز نے جے ڈی یو اور نتیش پر حملہ بھی بولا ہے۔
سرفراز عالم نے کہا کہ جے ڈی یو اب سیکولر جماعت نہیں رہی اس لئے انہوں نے آر جے ڈی کا دامن تھام لیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جے ڈی یو میں ایسے کئی ارکان اسمبلی اور ہیں جو پارٹی کو چھوڑنا چاہ رہے ہیں۔ قیاس لگائے جا رہے ہیں کہ سرفراز عالم اپنے آنجہانی والد تسلیم الدین کی ارریا لوک سبھا سیٹ سے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر ضمنی انتخاب لڑنا چاہتے ہیں۔ حالانکہ تاحال سرفراز عالم ضمنی انتخاب لڑنے کی بات سے انکار رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بات کا فیصلہ پارٹی کرے گی کہ ارریا لوک سبھا سیٹ سے پارٹی کا امیدوار کون ہوگا۔
سرفراز عالم نے کہا کہ پوروانچل کے عوام کی مانگ پر انہوں نے آر جے ڈی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’عوام سیکولرازم میں یقین رکھتے ہیں اور میرا خاندان شروع سے ہی آر جے ڈی سے وابستہ رہا ہے۔ ہم نے اس وقت جے ڈی یو سے چناؤ لڑا تھا جب جے ڈی یو اور آر جے ڈی میں اتحاد تھا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ آج جے ڈی یو نے بی جے پی جیسے فرقہ پرست جماعت کے ساتھ اتحاد کر کے حکومت بنا لی ہے جو گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ملی اکثریت کی بے عزتی ہے۔
سرفراز عالم نے کہا ’’بہار کی حکومت آج آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے جس کی وجہ سے سیکولرازم، سماجی انصاف، جمہوریت اور سوشلزم میں یقین رکھنے والے لوگ عدم اطمینان کا شکار ہیں۔ ایسے حالات میں جے ڈی یو میں بنے رہنا میرے لئے ناممکن ہو گیا تھا۔ ‘‘ سرفراز عالم کے مطابق آر جے ڈی کی رکنیت قبول کرناان کے لئے گھر واپسی کے مترادف ہے۔
سرفراز عالم کے آر جے ڈی میں شامل ہونے پر پارٹی کے قومی نائب صدر شیوانند تیواری نے بھی نتیش کمار سمیت این ڈی اے پر حملہ کیا ہے۔ تیواری نے کہا کہ این ڈی اے میں ایسا ماحول بنا دیا گیا ہے کہ اس کے ارکان اسمبلی میں بے چینی ہے۔
ادھر سرفراز عالم کے جے ڈی یو چھوڑنے اور آر جے ڈی میں شامل ہونے پر جے ڈی یو نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ جے ڈی یو کے فائر برانڈ لیڈر اور ترجمان نیرج کمار نے صاف طور سے کہا کہ سرفراز عالم رکن پارلیمنٹ کا ضمنی انتخاب لڑنا چاہتے ہیں اس لئے انہوں نے آر جے ڈی کا دامن تھاما ہے۔
نیرج کمار نے کہا کہ ’’ہم شراب بندی اور دہیز بندی کر کے پیغمبر کی تعلیمات پر عمل کر رہے ہیں۔ یہ مہم ہمارے لئے سیاست نہیں ہے۔‘‘
جے ڈی یو کے ترجمان نے کہا کہ’’ ایسے وقت میں جب ضمنی انتخاب کا اعلان کر دیا گیا ہے تو سرفراز عالم کو سوکولر ہونے کی یاد آ گئی! ان کے والد کے انتقال کے وقت یہ فلسفہ کہاں تھا! ‘‘ جے ڈی یو کو فرقہ پرست کہنے پر نیرج کما ر نے سرفراز عالم پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا ’’15 سال کی مدت میں جو قبرستان کی چہار دیواری نہیں کرا سکا، جس نے کبھی کسی اقلیتی طبقہ کے فرد کو اسکالرشپ نہیں دلائی وہ ہمیں فرقہ پرست قرار دےرہا ہے!‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔