کچھ وندے بھارت ٹرینیں مسافروں کو ترس رہی ہیں!

ہندوستانی ریلوے کی اس جدید اور نیم تیز رفتار ٹرین کا کرایہ شتابدی ایکسپریس سے زیادہ ہے۔ کچھ راستے ایسے ہیں جہاں 50 فیصد بھی مسافر نہیں ہو پاتے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

وندے بھارت ایکسپریس ہندوستان کی جدید ترین ٹرین ہے۔ اس نیم خودکار ٹرین نے لوگوں کے سفر کا طریقہ بدل دیا ہے۔ نئی دہلی اور وارانسی کے درمیان چلنے والی پہلی وندے بھارت ایکسپریس کی کامیابی نے ہندوستانی ریلوے کو جوش سے بھر دیا اور اب اس ٹرین کو چلانے کی مانگ پورے ملک سے اٹھ رہی ہے۔ لیکن، کچھ راستے ایسے ہیں جہاں وندے بھارت ٹرینیں مسافروں کے لیے ترس رہی  ہیں۔ یہ سب ہندوستانی  ریلوے کے لیے خسارے کا سودا ثابت ہو رہی ہیں۔

ہندوستانی ریلوے کے مطابق 12 وندے بھارت ایکسپریس کو مسافر نہیں مل رہے ہیں۔ ان میں بھونیشور سے وشاکھاپٹنم، ٹاٹا نگر سے برہما پور، ریوا سے بھوپال، کلبرگی سے بنگلور، ادے پور سے آگرہ، درگ سے وشاکھاپٹنم، منگلورو سے مڈگاؤں، جودھ پور سے سابرمتی، ہاوڑہ سے گیا، میرٹھ سے لکھنؤ، بہرام پور سے ٹاٹا نگر اور ناگپور سے سکندر آباد  جیسے راستے شامل ہیں۔ ان راستوں پر سیٹوں کی تعداد 50 فیصد تک نہیں پہنچ رہی ہے۔ تقریباً آدھی ٹرین خالی جا رہی ہے۔ کچھ روٹس پر ٹرینیں 10 فیصد بھی نہیں بھر پا رہی ہیں۔ ریلوے حکام کے مطابق وندے بھارت ٹرین  ایک مہنگی ٹرین ہے۔ سیاسی دباؤ کی وجہ سے یہ کچھ ایسے راستوں پر بھی شروع کر دی گئی ہیں جہاں لوگ اتنے پیسے نہیں دینا چاہتے۔


ریلوے کے اعداد و شمار کے مطابق، یہ ممبئی سے احمد آباد، نئی دہلی سے وارانسی، نئی دہلی سے کٹرا جیسے کئی راستوں پر 100 فیصد قبضے کے ساتھ چل رہی ہے۔ اس کے علاوہ مانگ بھی بڑھ رہی ہے۔ نئی دہلی سے وارانسی وندے بھارت ایکسپریس 16 بوگیوں کے ساتھ شروع کی گئی تھی  اب اس روٹ پر 20 بوگیوں والی دو وندے بھارت ایکسپریس چلائی جا رہی ہے۔