ٹی وی چینل کشمیر کا ٹی آر پی بڑھانے میں استعمال کر رہے ہیں: محبوبہ
’’لوگوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہوگا کہ قانون سازیہ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں عوامی نوعیت کے معاملات اُجاگر کئے جائیں۔‘‘
جموں: جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے قومی الیکٹرانک میڈیا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے الزام لگایا کہ کچھ ٹیلی ویژن نیوز چینل کشمیر کو اپنی ٹی آر پی بڑھانے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ کچھ ٹی وی چینل ریاست کے بارے میں غیرضروری منافرت پھیلا کر اپنی ٹی آر پیز میں اضافہ کرنے میں لگی ہیں۔ مفتی نے پیر کے روز ریاستی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بعض ٹی وی چینل ریاست کے لوگوں کی ناراضگی میں اضافہ کا سبب بن رہے ہیں۔
انہوں نے ذرائع ابلاغ سے اپیل کی کہ وہ ریاست میں رپورٹنگ کرتے وقت یا پھر ترقیاتی عمل پر بحث و تمحیص کے دوران مثبت رول ادا کریں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ریاست کے عوام یہاں جاری تشد د اور غیر یقینیت سے سب سے زیادہ متاثرہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات ہی معاملات کو حل کرنے اور ناخوشگوار حالات کے خاتمہ کا بہترین ذریعہ ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ پچھلے 30 برسوں سے تشدد کے ایک بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان مشکلات اور درد کی وجہ سے وہ بات چیت اور ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بہتر رشتوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ کب تک لوگ مرتے رہیں گے اور ہم گل دائرے چڑھاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں تک پہنچنے میں ہی امن اور دوستی کا راز مضمر ہے نہ کہ جنگ میں۔ سنجوان فوجی کیمپ پر حالیہ حملے اور ریاست کی سرحدوں پر مسلسل شیلنگ کا ذکر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ ماضی میں تشدد اور جنگوں کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات اور مصائب میں اضافہ ہوا ہے اور اب ریاست کے لوگ اس صورتحال کا خاتمہ چاہتے ہیں تاکہ وہ امن اور اخوت کے ماحول میں زندگی گزار سکیں۔ محبوبہ مفتی نے قانون سازیہ کو عوام کی مشکلات اُبھارنے اور انہیں حل کرنے کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جواب دہ بنانے میں حزب اختلاف کا ایک کلیدی رول بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور مختلف الاخیال ہونا کسی بھی ملک کی اہم مضبوطی تصور کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کی عکاسی ریاستی قانون ساز یہ کے دونوں ایوانوں میں ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہوگا کہ قانون سازیہ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں عوامی نوعیت کے معاملات اُجاگر کئے جائیں۔ محبوبہ مفتی نے چیئرمین قانون ساز کونسل حاجی عنایت علی اور اسپیکر قانون سازاسمبلی کویندر گپتا اور ڈپٹی اسپیکر نذیر گریزی کی تعریف کی کہ انہوں نے دونوں ایوانوں کی کارروائی احسن طریقے سے ا نجام تک پہنچائی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Feb 2018, 9:40 AM