لاک ڈاؤن: الٰہ آباد میں غریبوں کے لیے مسیحا بنے کچھ مسلم نوجوان

الٰہ آباد یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے والے ذیشان مہدی کبھی کھانے کے پیکٹ بنا کر کچھ لوگوں کی مدد سے ضرورت مندوں میں تقسیم کر رہے ہیں تو کبھی ماسک اور سینیٹائزر کی فراہمی میں مصروف نظر آ رہے ہیں۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان میں کورونا وائرس انفیکشن کے بڑھتے اثرات کے درمیان غریب اور مزدور طبقہ کی پریشانیاں بھی لگاتار بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ 21 دنوں کے لاک ڈاؤن نے کئی غریب خاندانوں کو جیسے بکھیر کر رکھ دیا ہے اور کئی گھروں میں فاقہ کشی کی حالت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ لیکن ملک میں کئی ایسے شہر اور گاؤں ہیں جہاں ان غریب خاندانوں کی مشکل دور کرنے میں نوجوان طبقہ بلاتفریق مذہب و ملت پیش پیش ہے۔ ریاست اتر پردیش کے الٰہ آباد یعنی پریاگ راج میں بھی کچھ مسلم نوجوان غریبوں کی بھوک مٹاتے اور ضرورت مندوں کی ضرورتیں پوری کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ان نوجوانوں میں سے ہی ایک ہیں ذیشان مہدی جو الٰہ آباد کے دریا آباد علاقہ میں ہر اس غریب کی ضرورتیں پوری کر رہے ہیں جو اس مشکل وقت میں بے حال ہے۔

ذیشان مہدی بامبے مرکنٹائل بینک کے چیئرمین ہیں اور اتفاق ہے کہ وہ اپنے آبائی وطن آئے ہوئے تھے کہ لاک ڈاؤن کا اعلان ہو گیا۔ اس کے بعد جب انھوں نے علاقے میں غریبوں و مزدوروں کی حالت زار دیکھی اور انھیں فاقہ کشی پر مجبور دیکھا تو دل میں ایک نیک جذبہ پیدا ہوا اور پھر غریبوں کا ہمدرد بن کر میدان میں اتر گئے۔ الٰہ آباد یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے والے ذیشان کبھی کھانے کے پیکٹ بنا کر کچھ لوگوں کی مدد سے ضرورت مندوں میں تقسیم کر رہے ہیں تو کبھی ماسک اور سینیٹائزر کی فراہمی میں مصروف نظر آ رہے ہیں۔ وہ کئی لوگوں کو لاک ڈاؤن کی اہمیت اور صاف صفائی کی ضرورت کے بارے میں بتاتے ہوئے بھی نظر آ جاتے ہیں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ مدد پانے والوں کا مذہب نہیں پوچھا جاتا بلکہ سبھی کے لیے ہمدردی کا جذبہ ذیشان مہدی کے دل میں یکساں ہے۔


ذیشان مہدی کی کچھ تصویریں سوشل میڈیا میں آئی ہیں جس میں وہ درجنوں قطار بند لوگوں کو راشن کا پیکٹ تقسیم کر رہے ہیں۔ اس دوران سوشل ڈسٹنسنگ کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے اور ضرورت مند افراد ایک دوسرے سے مناسب دوری بنا کر قطار میں کھڑے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ان غریب اور مزدور طبقہ میں راشن تقسیم کیے جانے سے متعلق بات کرتے ہوئے ذیشان مہدی کہتے ہیں کہ "یہ انسانیت کا تقاضہ ہے۔ اس پریشانی کے وقت میں ہمیں لوگوں کی مدد کرنی چاہیے کیونکہ ہم سب مل کر ہی مشکل کا سامنا کر سکتے ہیں۔"

ذیشان مہدی کی طرح ہی طالب عباس، ناصر مہدی، پرویز رضوی، پروین شبانہ، حسن نقوی، شاہین کاظمی اور کئی دیگر مسلم نوجوان غریبوں کے ہمدرد بنے ہوئے ہیں۔ سبھی اپنی اپنی صلاحیت کے مطابق کچھ نہ کچھ ضرور مدد کر رہے ہیں اور ان سبھی کی پہلی کوشش یہی ہے کہ کوئی بھوکا نہ سوئے۔ سماج کے یہ ذمہ دار نوجوان اپنی ذمہ داری کو تو سمجھ ہی رہے ہیں، لوگوں سے اس بات کی اپیل بھی کر رہے ہیں کہ وہ بلا تفریق مذہب و ملت متحد ہو کر اس مشکل وقت کا سامنا کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔