مترو! شاہ-زادے پر نہ بولوں گا، نہ بولنے دوں گا۔ راہل کا طنز
بی جے پی صدر امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کے معاملہ پر وزیر اعظم مودی کی خاموشی پر کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے پھر طنز کیا ہے۔
کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بی جے پی صدر امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کی کمپنی کے منافع میں اچانک ہوئے مبینہ بےتحاشہ اضافہ کے معاملہ پر خاموشی اختیار کرنے کے لئے طنز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہ تو اس معاملہ پر کچھ بول رہے ہیں اور نہ کسی کو بولنے دے رہے ہیں۔ راہل نے ٹوئٹ میں کہا کہ ’’ مترو! شاہ-زادے کے بارے میں نہ بولوں گا ، نہ کسی کو بولنے دوں گا۔‘‘
راہل نے اشاروں اشاروں میں مودی کے مشہور جملہ ’نہ کھاؤں گا نہ کھانے دوں گا ‘ پر طنز کرتے ہوئے یہ بات کہی ہے۔ راہل نے ٹوئٹ کے ساتھ ایک نیوز رپورٹ کا لنک بھی شیئر کیا جس میں نیوز ویب سائٹ ’دی وائر‘ پر جے شاہ کے ’وقار کے ساتھ جینے کے حق ‘کے تحت خبر شائع کرنے پر پابندی عائد کرنے کی خبر دی گئی ہے۔ انڈین ایکسپریس میں شائع اس خبر کے مطابق احمد آباد کی ایک عدالت نے گزشتہ ہفتہ ’دی وائر‘ کو جے شاہ کے صنعتی منافع اور مزید کچھ بھی شائع کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
واضح رہے کہ بی جے پی اور وزیر اعظم مودی اکثر کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی پر ’شہزادے ‘اور ’یوراج ‘ جیسے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے نشانہ لگاتے رہے ہیں ۔ جیسے ہی جے شاہ کا معاملہ شروع ہوا راہل نے بھی امت شاہ کے بیٹےکو شاہ-زادہ کہہ کر مخاطب کرنا شروع کر دیا اور مسلسل مودی ، بی جے پی اور امت شاہ پر حملےکر رہے ہیں۔
امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کی کمپنی کے بے تحاشہ منافع کی رپورٹ سب سے پہلے نیوز پورٹل ’دی وائر ‘ نے شائع کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق مودی کے 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد سے مبینہ طور پر جے شاہ کی کمپنی کا منافع 16 ہزار گنا بڑھ گیا۔ کانگریس نے اس معاملہ کی جانچ سپریم کورٹ کے موجودہ ججوں سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملہ پر بی جے پی نے کانگریس کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے جے شاہ کی کمپنی اور اس کی سرگرمیوں کو جائز قرار دیا ہے۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Oct 2017, 4:18 PM