اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کا کام مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی: کانگریس
اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کی جانب سے ٹی ٹی نگر اسٹیڈیم کے مین گیٹ کے سامنے پارکنگ کی جگہ پر ہاٹ بازار تعمیر ہو رہا ہے۔ یہ تعمیراتی کام ووٹروں کو متاثر کرنے کے مقصد سے ہو رہا ہے، جو ضابطہ اخلاق کے خلاف ہے۔
بھوپال: مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے باوجود یہاں اسپورٹس اینڈ یوتھ ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹوریٹ (ٹی ٹی نگر اسٹیڈیم) کے سامنے اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت ہورہی تعمیرات کو کانگریس نے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس پر فوری طور پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ریاستی کانگریس کی جانب سے اس سلسلے میں ریاست کے چیف الیکشن کمشنر سے شکایت کی گئی ہے جس میں تعمیراتی کام فوری طور پر بند کرنے اور قصوروار افسران، ملازمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کی جانب سے ٹی ٹی نگر اسٹیڈیم کے مین گیٹ کے سامنے پارکنگ کی جگہ پر ہاٹ بازار تعمیر کیا جارہاہے۔ یہ تعمیراتی کام ووٹروں کو متاثر کرنے کے مقصد سے کیا جارہا ہے جس کے ذریعہ مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بھی ہورہی ہے۔
ریاستی کانگریس کے ترجمان اور انتخابات سے متعلق امور کے انچارج جے پی دھنوپيا نے آج بتایا کہ اس سلسلے میں اتوار کو شکایت کی گئی ہے اور اس کی نقل ملک کے چیف الیکشن کمشنر کے دفتر کو بھی بھیج دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس تعمیری کام پر کانگریس نے فوری طور پر کارروائی کرکے روک لگانے کا مطالبہ کیا۔ اس کام کے پیچھے برسراقتدار پارٹی کا مقصد ووٹروں کو اپنے حق میں کرنا ہے۔
ٹی ٹی نگر اسٹیڈیم ریاست کا ہی نہیں بلکہ و سطی ہندوستان کا اہم کھیل مرکز ہے۔ اسٹیڈیم کے احاطے میں ڈائرکٹوریٹ کے علاوہ ریاست کے مختلف حصوں سے منتخب ہوکر آنے والے تقریباً 400 کھلاڑی یہاں رہ کر پریکٹس کرتے ہیں۔ اس احاطے میں جوڈو، کراٹے، باکسنگ، ٹینس، بیڈمنٹن سمیت مختلف کھیل اکادمیاں واقع ہیں اوریہاں بین الاقوامی سطح کے کھلاڑیوں کو تیار کیا جاتا ہے۔
اسٹیڈیم کے مین گیٹ کے سامنے کچھ دنوں قبل کام شروع ہونے کے بعد تنازع کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور مختلف کھیل تنظیموں نے اس تعمیری کام کی مخالفت کرتے ہوئے مظاہرے کئے تھے۔ کھیل تنظیموں کے نمائندوں کا مطالبہ ہے کہ اسٹیڈیم کے وجود کو برقرار رکھنے کے لئے موجودہ پروجیکٹ کے مطابق تعمیری کام روک دیا جانا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔