سنیوکت کسان مورچہ 26 ستمبر کو ملک بھر میں راج بھونوں کے سامنے کرے گا مظاہرہ
سنیوکت کسان مورچہ ملک بھر کے کسانوں اور صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرے گی، ساتھ ہی مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کو وزیر کے طور پر برقرار رکھنے کے خلاف احتجاج بھی کرے گا۔
سنیوکت کسان مورچہ کے لیڈروں نے اتوار کو ایک میٹنگ کی اور تقریباً 10 ایجنڈوں پر تبادلہ خیال کیا، جس میں حکومت کی طرف سے کئے گئے وعدوں کے علاوہ مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مورچہ نے 26 ستمبر کو ملک بھر کے ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کو مطالبہ کا خط سونپنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان میں شہریوں کی جبری گمشدگیاں ایک بڑا مسئلہ کیوں ہیں؟
3 اکتوبر کو لکھیم پور کے چار کسانوں اور ایک صحافی کی موت کے ایک سال مکمل ہونے پر سنیوکت کسان مورچہ ملک بھر کے کسانوں اور صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کرے گا، اس کے ساتھ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کی ابھی تک وزیر بنائے رکھنے، بے قصور کسانوں کو جیل میں رکھنے اور واقعے میں متاثرہ کے خاندان کو مالی مدد اور نوکری دینے کے وعدے سے انکار کے خلاف احتجاج کریں گے۔
اس مظاہرے میں کسان مرکزی حکومت کی ارتھی نکالنے، پتلے جلانے جیسی تمام سرگرمیوں کے ذریعے اپنا غصہ ظاہر کریں گے۔ اس کے علاوہ 26 نومبر کو تمام ریاستی دارالحکومتوں کے راج بھون کے سامنے تین زرعی قوانین کو واپس لینے کے مطالبے کے ایک سال مکمل ہونے پر احتجاج بھی کرے گا۔ مورچہ کی اس میٹنگ میں کچھ نئے مسائل اور مطالبات کو شامل کرنے کی بات بھی کہی گئی، اس کے تحت مورچہ نے فیصلہ کیا ہے کہ کسانوں کے قرض کی معافی، زرعی بیمہ اور کسانوں کی پنشن کے مطالبات کو سنیوکت کسان مورچہ کے ڈیمانڈ چارٹر میں شامل کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔