چھٹا مرحلہ: مدھیہ پردیش میں پہلے دو گھنٹوں میں 10 سے زیادہ پولنگ
مدھیہ پردیش کی بھوپال سمیت آٹھ پارلیمانی سیٹوں پر ابتدائی دو گھنٹوں میں صبح نو بجے تک دس فیصد ووٹ ڈالے جانے کی اطلاع ہے۔
بھوپال: مدھیہ پردیش کی بھوپال سمیت آٹھ پارلیمانی سیٹوں پر ابتدائی دو گھنٹوں میں صبح نو بجے تک دس فیصد ووٹ ڈالے جانے کی اطلاع ہے۔ موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گرمی کے باعث صبح سات بجے پی پولنگ مراکز میں ووٹروں کے پہنچنے کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔
راجدھانی بھوپال میں بھی صبح سے پولنگ مراکز کے باہر لوگوں کی قطاریں نظر آئیں۔ پولنگ صبح ساتھ بجے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان شروع ہوئی، جو شام چھ بجے تک چلے گی۔ چمبل خطہ کے بھنڈ اور مرینا میں تا الحال کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ حالانکہ احتیاط کے طور پر کچھ عوامی نمائندگان سمیت متعدد لوکوں کو نظر بند رکھا گیا ہے۔
مرینا، بھنڈ، گُنا، ساگر، ودیشا، بھوپال اور راج گرھ پارلیمانی سیٹوں کے لئے 18 ہزار ایک سو 41 پولنگ مراکز پر ووٹنگ چل رہی ہے اور ایک کروڑ 44 لاکھ 41 ہزار سے زیادہ ووٹر ووٹ ڈال سکیں گے۔ ان آٹھ سیٹوں پر امیدواروں کی کل تعداد 138 ہے۔
اس مرحلہ میں بھوپال سیٹ پر سبھی کی نگاہیں مرکوز ہیں، جہاں سے کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ دگوجے سنگھ کا مقابلہ بی جے پی کی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سے ہے۔ دونوں امیدواروں کی شبیہ کی بدولت اس پارلیمانی حلقہ پر مقابلہ دلچسپ لیکن مذہب پر مبنی ہو گیا ہے۔
مرینا میں مرکزی وزیر نریندر تومر کا مقابلہ کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر رام نواس راوت سے ہے۔ تومر موجودہ وقت میں گوالیار سے رکن پارلیمنٹ ہیں لیکن اس مرتبہ ان کی سیٹ بدل دی گئی۔ یہاں سے بی ایس پی نے کرتار سنگھ بھڑانا کو انتخابی میدان میں اتار کر مقابلہ کو سہ رخی بنانے کی کوشش کی ہے۔
سندھیا خاندان کا گڑھ کہی جانے والی گُنا سیٹ سے کانگریس کے سینئر رہنما جیوتیرادتیہ سندھیا کا وقار داؤ پر لگا ہے۔ یہاں ان کا مقابلہ بی جے پی کے کے پی یادو سے ہے۔ ودیشا میں بی جے پی کے رماکانت بھارگو اور کانگریس کے شیلندر پٹیل کے درمیان مقابلہ ہے۔ بھنڈ سیٹ پر کانگریس نے نوجوان امیدوار دیواشیش جراریا کو امیدوار بنایا ہے۔ جراریا بی جے پی کی سندھیا رائے کے مقابلہ میں ہیں۔ گوالیار میں بی جے پی کے وویک شیجولکر اور کانگریس کے اشوک سنگھ آمنے سامنے ہیں۔
راج گڑھ میں کانگریس کی مونا سستانی اور بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ روڈ مل ناگر کے مقابلہ میں ہیں۔ ساگر میں بی جے پی کی کمان راج بہادر سنگھ کے ہاتھ میں ہے، جو کانگریس امیدوار پربھو سنگھ ٹھاکر کو چیلنج دے رہے ہیں۔
آزادانہ اور غیر جانبدارانہ پولنگ کرانے کے مقصد سے 79 ہزار سے زیادہ پولنگ افسران کو تعینات کیا گیا ہے۔ حفاظتی انتظامات کے لئے کل 45 ہزار سے زیادہ پولس افسران، ملازمین اور سی آر پی کے ملازمین کو تعینات کیا گیا ہے۔ چار ہزار سے زیادہ حساس پولنگ مراکز کی شناخت کی گی ہے۔ یہاں پر سی سی ٹی وی کیمروں اور ویب کاسٹنگ کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔
مدھیہ پردیش میں چھ سیٹوں پر 29 اپریل کو اور سات سیٹوں پر 6 مئی کو پولنگ کا اختتام ہو چکا ہے۔ آج تیسرے مرحکہ کے تحت 8 سیٹوں پر پولنگ جاری ہے۔ بقیہ آٹھ سیٹوں پر 19 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔