شردھا قتل معاملہ: ملزم آفتاب کو نہیں معلوم کہ درخواست ضمانت دائر کی گئی ہے!

شردھا قتل کیس کے ملزم آفتاب پونا والا نے عدالت کو بتایا کہ اسے اس بات کا علم نہیں تھا کہ اس کی ضمانت کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے

شردھا قتل کیس کا کلیدی ملزم آفتاب، تصویر آئی اے این ایس
شردھا قتل کیس کا کلیدی ملزم آفتاب، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کے مہرولی میں اپنی لیو ان پارٹنر شردھا واکر کا گلا گھونٹ کر اس کے جسم کے ٹکڑے کرنے کے ملزم آفتاب پونا والا نے ہفتہ کو ساکیت کی عدالت کو بتایا کہ اس نے وکالت نامہ پر دستخط کیے تھے لیکن وہ نہیں جانتا تھا کہ اس کی بنا پر اس کی جانب سے درخواست ضمانت دائر کی جائے گی۔

آفتاب پونا والا تقریباً 11:30 بجے ساکیت کورٹ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایڈیشنل سیشن جج ورندا کماری کے سامنے پیش ہوا تھا۔ اس دوران پونا والا نے کہا ’میں چاہتا ہوں کہ وکیل مجھ سے بات کریں یا درخواست ضمانت واپس لے لیں۔‘

آفتاب کے اس بیان کے بعد جج نے کہا کہ درخواست ضمانت کو زیر التوا رکھا جائے گا اور ملزم کے وکیل سے ملاقات کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا کہ درخواست پر اصرار کیا جائے گا یا نہیں۔ آفتاب کے وکیل ایم ایس خان نے بتایا کہ وہ 19 دسمبر کو اس سے ملاقات کے لئے تہاڑ جائیں گے۔

وکیل نے بتایا کہ انہوں نے درخواست 15 دسمبر کو دائر کی تھی۔ اس کے بعد 16 دسمبر کو سماعت ہونی تھی لیکن پولیس کا کہنا تھا کہ ڈی این اے میچ ہو گیا ہے۔ کچھ کاغذات کل داخل کرنے تھے اس لیے آج سماعت ہوئی۔ خان نے بتایا کہ آفتاب کی جانب سے میری اجازت کے بغیر درخواست دائر کی گئی ہے۔ اس کے بعد نے بعد تصدیق کے لیے ملزم ویڈیو کانفرنس کے ذریعے جج کے سامنے پیش ہوا۔ اس دوران آفتاب نے وکیل سے کہا ’ایک بار مجھ سے مل لیں اور میری بات سن لیں۔‘


پولیس پوچھ گچھ میں آفتاب نے بتایا تھا کہ اسی نے شردھا کا قتل کیا تھا۔ آفتاب شردھا کا عاشق تھا۔ دونوں ممبئی کے رہنے والے تھے اور کچھ دن پہلے ہی دہلی شفٹ ہوئے تھے۔ دہلی میں مہرولی میں فلیٹ لے کر دونوں لیو ان ریلیشن شپ میں رہ رہے تھے۔ آفتاب نے بتایا تھا کہ 18 مئی کو شردھا سے ان کی لڑائی ہوئی تھی۔ اس کے بعد اس نے شردھا کا گلا دبا کر قتل کردیا۔ اس کے بعد آفتاب نے شردھا کے جسم کے 35 ٹکڑے کر دیے۔ آفتاب نے یہ ٹکڑے فریج میں رکھے تھے۔ وہ ہر رات شردھا کی لاش کا ایک ٹکڑا مہرولی کے جنگل میں پھینکنے جاتا تھا۔

آفتاب کی ضمانت سے متعلق درخواست ایسے وقت میں داخل کی گئی ہے جب شردھا قتل کیس کی جانچ کر رہی دہلی پولیس کو ایک دن پہلے ہی بڑی کامیابی ملی ہے۔ پولیس کو مہرولی کے جنگلات سے ہڈیوں کی شکل میں لاش کے جو ٹکڑے ملے ہیں وہ صرف شردھا واکر کے تھے۔ لاش کے یہ ٹکڑے شردھا کے والد کے ڈی این اے سے میچ کر گئے ہیں۔ یہی نہیں ڈی این اے رپورٹ میں آفتاب کے فلیٹ کے اندر باتھ روم اور کچن سے ملنے والے خون کے نشانات بھی شردھا سے ملتے ہیں۔


دہلی پولیس نے آفتاب کو گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی۔ اس کے بعد پولیس نے مہرولی جنگل اور گروگرام میں اس کی بتائی ہوئی جگہ سے ہڈیوں کی شکل میں لاش کے کئی ٹکڑے برآمد کیے تھے۔ پولیس کو ایک انسانی جبڑے کی ہڈی بھی ملی۔ پولیس نے اس سب کی جانچ کے لیے سی ایف ایس ایل لیب بھیجا تھا۔ یہی نہیں ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے والد کا نمونہ بھی لیا گیا۔ اب ان کا شردھا کے والد کے ڈی این اے سے میچ ہو گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔