ممبئی میں دواؤں کی قلت،روزمرہ کی دوائیں ندارد

ذیابطیس،بلڈپریشر،جوڑوں کادردکی مخصوص دواؤں کااسٹاک تقریباًختم ہوچکاہے اور مزید 21دنوں تک چلنے والے اس لاک ڈاؤن کے آخری ایام میں یہ دوائیں بالکل ہی دستیاب نہیں ہوسکتی ہیں۔

علامتی فائل تصوی، سوشل میڈیا
علامتی فائل تصوی، سوشل میڈیا
user

یو این آئی

انڈیا میں لاک ڈاؤن کے سبب ایک جانب جہاں مختلف اشیا کی قلت کی خبریں سامنے آرہی ہیں وہیں روزمرہ کی دوائیں بھی ندارد ہوتی نظرآرہی ہیں اور دوافروشوں کے وہاں سے اس کااسٹاک ختم ہوتادکھائی دے رہاہے۔ حالانکہ حکومت یہ دعویٰ کررہی ہے کہ ضروری اجناس اوردوائیوں کی کوئی قلت نہیں ہوگی اور اس کی سپلائی کویقینی بنایاجائے گا۔

ممبئی کے گنجان مسلم آبادی والے علاقے ناگپاڑہ کے کئی ایک دوافروشوں کی دکانوں سے روزمرہ کی استعمال ہونے والی دوائیاں جیسے کہ ذیابطیس،بلڈپریشر،جوڑوں کادردکی مخصوص دواؤں کااسٹاک تقریباًختم ہوچکاہے اور مزید 21دنوں تک چلنے والے اس لاک ڈاؤن کے آخری ایام میں یہ دوائیں بالکل ہی دستیاب نہیں ہوسکتی ہیں۔


سماجی خادم تاج محمدامیر نے بتایاکہ وہ کئی سالوں سے بلڈ پریشر کی مخصوص دوااستعمال کرتے ہیں اورلاک ڈاؤن کے سبب انھوں نے کچھ دوائیاں منگوائی تھیں لیکن گذشتہ کل جب ان کی دواؤں کااسٹاک ختم ہوگیاتب انھوں نے ناگپاڑہ اورمدنپورہ کے مختلف کیمسٹ کی دوکانوں پر چکرلگایالیکن انھیں وہ دوائیں دستیاب نہیں ہوئیں۔آخر میں بڑی منت سماجت کرکے جب وہ ناگپاڑہ سے ممبئی اسپتال کے قریب پہنچے توپولیس عملے کے تعاون سے انھیں دوائیں دستیاب ہوئیں۔

ناگپاڑہ کے انمول کیمسٹ کے ریاض خان نے اعتراف کیاکہ دواؤں کی قلت ضرورہے۔اس کی سب سے بڑی وجہ سپلائی کی کمی ہے اورجودواؤں کے تقسیم کارہیں وہ بڑی مقدارمیں دوائیں ایسے دوافروشوں کوسپلائی کررہے ہیں جن کے امیروں کے علاقے میں بڑے بڑے اسٹورہیں۔


ریاض خان کے مطابق چھوٹے دوافروشوں کودوائیاں اسٹاکسٹ کی جانب سے درکارمقدارمیں مہیانہیں کرائی جارہی ہیں۔

محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ کے ایک افسرنے بتایاکہ حکومت نے دواؤں کی سپلائی کیلئے موثر اقدامات کئے ہیں نیزایسی شکایتوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی اوراسٹاکسٹ کے خلاف ایکشن لیاجائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔