بہار: ’چراغ‘ تلے ہو گیا اندھیرا، پشوپتی پارس ایل جے پی پارلیمانی پارٹی کے لیڈر قرار

اوم بڑلا نے ایل جے پی اراکین پارلیمنٹ کے مطالبے کو قبول کرتے ہوئے پشوپتی پارس کو پارلیمانی پارٹی لیڈر کی شکل میں منظور دی۔ پہلے چراغ پاسوان ایل جے پی پارلیمانی پارٹی کے لیڈر تھے۔

پشو پتی کمار پارس، تصویر آئی اے این ایس
پشو پتی کمار پارس، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

بہار میں جاری سیاسی اتھل پتھل کے درمیان ایل جے پی سربراہ چراغ پاسوان کو آج اس وقت زوردار جھٹکا لگا جب ان کے چچا پشوپتی پارس کو ایل جے پی پارلیمانی پارٹی کا لیڈر قرار دے دیا گیا۔ لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا نے پیر کی دیر شب انھیں ایل جے پی پارلیمانی پارٹی لیڈر کی منظوری دے دی۔ پارٹی کے 6 میں سے 5 اراکین پارلیمنٹ نے انھیں اپنا لیڈر چنا تھا اور اسپیکر کو اس سلسلے میں خط سونپا تھا۔ اوم بڑلا نے ایل جے پی اراکین پارلیمنٹ کے مطالبے کو قبول کرتے ہوئے پشوپتی پارس کو پارلیمانی پارٹی لیڈر کی شکل میں منظور دی۔ پہلے چراغ پاسوان ایل جے پی پارلیمانی پارٹی کے لیڈر تھے۔

یہاں قابل ذکر ہے کہ اتوار کی شب سے ہی ایل جے پی میں ہلچل مچی ہوئی تھی اور ایسی خبریں سامنے آ رہی تھیں کہ ایل جے پی کا ایک حصہ ٹوٹ کر جے ڈی یو میں شامل ہو جائے گا۔ لیکن اس طرح کی خبروں کو آنجہانی رام ولاس پاسوان کے چھوٹے بھائی پشوپتی پارس نے غلط بتایا اور کہا کہ وہ جے ڈی یو میں نہیں جا رہے۔ ساتھ ہی انھوں نے این ڈی اے میں شامل رہنے کی بات بھی کہی تھی۔


پشوپتی کمار پارس نے ایل جے پی کو توڑنے جیسی باتوں سے بھی انکار کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جو بھی قدم انھوں نے اٹھایا ہے وہ پارٹی کو بچانے کے لیے کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری پارٹی میں 6 اراکین پارلیمنٹ ہیں، جن میں سے 5 کا کہنا تھا کہ پارٹی کا وجود ختم ہو رہا ہے، اس لیے پارٹی کو بچایا جائے۔ میں نے پارٹی کو توڑا نہیں ہے بلکہ بچایا ہے۔ چراغ پاسوان سے متعلق انھوں نے کہا کہ ان سے کوئی شکایت نہیں ہے، وہ پارٹی میں رہ سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔