شیوراج کا ’جنگل راج‘ خواتین، دلتوں اور قبائلیوں کے لیے جہنم: کانگریس

اجین میں ایک بچی کے ساتھ ہوئی درندگی پر کانگریس نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور مدھیہ پردیش میں نظامِ قانون پوری طرح تباہ ہونے پر شیوراج حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

کانگریس ترجمان سپریا شرینیت
کانگریس ترجمان سپریا شرینیت
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے اجین میں 12 سالہ دلت بچی کے ساتھ گزشتہ دنوں ہوئی درندگی پر کانگریس نے شیوراج حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے بچی کے ساتھ ہوئی درندگی کو غیر انسانی بتایا اور وزیر اعلیٰ شیوراج چوہان کی خاموشی پر سوال اٹھائے ہیں۔ سپریا نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں نظامِ قانون پوری طرح تباہ ہو چکا ہے اور مدھیہ پردیش میں جنگل رات کا بول بالا ہے۔ مدھیہ پردیش میں شیوراج کا جنگل راج خواتین، دلتوں اور قبائلیوں کے لیے جہنم بن چکا ہے۔

جمعہ کو نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ کچھ دیر پہلے اندور کے ایک اسپتال میں مدھیہ پردیش کے انچارج جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا، اندور کانگریس کے رکن اسمبلی، اندور ضلع صدر اور خاتون کانگریس کی لیڈران نے بچی سے ملاقات کی ہے۔ بچی کی حالت سنگین ہے۔


پولیس اور انتظامیہ کی بے حسی کو بچی کی حالت کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے شرینیت نے کہا کہ بچی ستنا میں اپنے اسکول سے لاپتہ ہوئی تھی، لیکن پولیس نے گھر والوں کی شکایت کے باوجود اس کی گمشدگی کی ایف آئی آر تک درج نہیں کی۔ پولیس اسٹیشن میں بچی کے گھر والوں سے کہا گیا کہ آپ یہاں سے جائیے اور اپنی بیٹی کو خود تلاش کیجیے، ہم ایف آئی آر درج نہیں کریں گے۔ اگر پولیس سرگرمی کے ساتھ کارروائی کرتی تو بچی کے ساتھ ایسی بربریت نہیں ہوتی۔ اس بچی کو سازشاً لیپا پوتی کر ذہنی طور پر معذور بھکاری بتایا جا رہا تھا۔

سپریا شرینیت نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں خواتین، دلتوں اور قبائلیوں کے خلاف مظالم بڑھتے جا رہے ہیں۔ بچی کے ساتھ ہوئی عصمت دری کے واقعہ پر وزیر اعلیٰ خاموش ہیں۔ اجین کے واقعہ کو کئی دن گزر گئے ہیں، لیکن اس بچی کا حال پوچھنے بی جے پی کا ایک بھی لیڈر نہیں گیا ہے۔ ایک دلت بچی کی عصمت دری ہوئی، اسے پاگل بھکاری بتانے کی کوشش کی گئی۔ لیکن ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے منھ سے ایک لفظ نہیں نکلا۔ وزیر برائے ترقی خواتین و اطفال، خاتون کمیشن، چلڈرن پروٹیکشن کمیشن سبھی خاموش ہیں۔


سپریا شرینیت کا کہنا ہے کہ خواتین کی گمشدگی اور نابالغ لڑکیوں سے عصمت دری کے معاملے میں مدھیہ پردیش پہلے نمبر پر ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں میں مدھیہ پردیش میں سب سے زیادہ ایک لاکھ 60 ہزار 180 خواتین اور 38 ہزار سے زیادہ نابالغ بچیاں لاپتہ ہوئی ہیں۔ پورے ملک میں نابالغ بچیوں کے ساتھ عصمت دری معاملے میں مدھیہ پردیش کا مقام پہلا ہے۔ بی جے پی حکومت کے 18 سال کے دور میں 58 ہزار عصمت دری کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ یعنی ہر دن مدھیہ پردیش میں عصمت دری کے 8 معاملے پیش آتے ہیں۔ 68 ہزار اغوا کے معاملے بھی سامنے آئے ہیں۔ 13 بچیاں اور 13 عورتیں روزانہ اغوا کی جا رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔