شیوپال اور راجبھر کو سماجوادی پارٹی کی دو ٹوک ’جہاں زیادہ عزت ملے وہاں چلے جائیں!‘

سماجوادی پارٹی کی جانب سے دو الگ الگ خط جاری کرتے ہوئے شیوپال یادو اور اوم پرکاش راجبھر کو باہر کا راستہ دکھایا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

عمران خان

لکھنؤ: پرگتی شیل سماجوای پارٹی (لوہیا) کے سربراہ شیو پال یادو اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سربراہ اوم پرکاش راجبھر کی طرف سے کی جا رہی بیانبازیوں کے بعد سماجوادی پارٹی نے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے دونوں لیڈران سے دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ انہیں جہاں زیادہ عزت ملے وہاں جانے کے لئے آزاد ہیں!

وہیں اوم پرکاش راجبھر کے لئے جاری خط میں سماجوادی پارٹی نے لکھا، ’’اوم پرکاش راجبھر جی سماجووادی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف لڑ رہی ہے۔ آپ کا بھارتیہ جنتا پارٹی سے گٹھ جوڑ ہے اور لگاتار بھارتیہ جنتا پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ کہیں زیادہ عزت ملے گی تو وہاں جانے کے لئے آپ آزاد ہیں۔‘‘


سماجوادی پارٹی کی جانب سے دو الگ الگ خط جاری کرتے ہوئے شیوپال یادو اور اوم پرکاش راجبھر کو باہر کا راستہ دکھایا گیا ہے۔ شیو پال یادو کو جو خط جاری کیا گیا اس میں لکھا گیا ہے ’’شیو پال یادو جی اگر آپ کو لگتا ہے کہ کہیں زیادہ عزت ملے گی تو آپ وہاں جانے کے لئے آزاد ہیں۔‘‘

خیال رہے کہ سماجوادی پارٹی نے یوپی کے اسمبلی انتخابات میں راجبھر اور شیوپال یادو سے اتحاد کیا تھا اور یہ دونوں ہی لیڈران ممبر اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ لیکن چونکہ انتخابات میں بی جے پی کی جیت ہوئی ہے، جس کے بعد سے دونوں نے ہی سماجوادی پارٹی اور اکھلیش یادو کو نشانہ بنانا شروع کر دیا تھا۔


حال ہی میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے وقت شیو پال یادو اور راجبھر نے اکھلیش یادو اور سماجوادی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ شیو پال یادو نے کھلے طور پر یہ قبول کیا کہ انہوں نے اپیل جاری کر کے پارٹی کے نمائندگان سے کراس ووٹنگ کر کے این ڈی اے کی امیدوار دروپدی مرمو کو جتانے کے لئے کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی کبھی یہ برداشت نہیں کر سکتے کہ نیتا جی (ملائم سنگھ یادو) کی بے عزتی کرنے والے یشونت سنہا کے حق میں ووٹ ڈالیں۔ شیو پال یادو کا الزام ہے کہ ملائم سنگھ یادو جب وزیر دفاع تھے تو یشونت سنہا نے انہیں پاکستانی آئی ایس آئی کا ایجنٹ قرار دیا تھا، لہذا سماجوادی پارٹی کو انہیں حمایت نہیں دینی چاہئے تھی۔

ادھر، اوم پرکاش راجبھر نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو اپنے تھرمامیٹر کو چیک کرنا چاہئے کہ کراس ووٹنگ کس نے کی۔ انہوں نے کہا کہ شیوپال یادو ایک بڑے لیڈر ہیں اکھلیش کو ان کا خیال رکھنا چاہئے۔ انہوں نے جیت پر دروپدی مرمو کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ وہ اس جیت کے لئے پہلے ہی پر اعتماد تھے۔


صدارتی انتخابات کے بعد یوگی حکومت نے اوم پرکاش راجبھر کو وائی زمرے کی حفاظت فراہم کی گئی ہے۔ یہ حفاظت غازی پور پولیس کی جانب سے فراہم کی گئی ہے، جس پر انہوں نے یوگی کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس کے بعد سیاسی گلیاروں میں چہ میگوئیاں شروع ہو گئیں اور اسے راجبھر کو دروپدی مرمو کو حمایت دینے کا انعام قرار دیا جانے لگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔