شیو سینا این ڈی اے سے باہر!
کافی دنوں سے بی جے پی کی پالیسیوں سے ناراض چل رہی شیو سینا نے آخر کار بی جے پی کی قیادت والے اتحاد این ڈی اے سے خود کو علیحدہ کر لینے کا اعلان کر دیا ہے۔
بی جے پی کے مشن 2019 کو دھچکا
ممبئی: شیو سینا نے بی جے پی کی قیادت والے اتحاد این ڈی اے سے خود کو علیحدہ کر لینے کا اعلان کر دیا ہے۔ کافی دنوں سے بی جے پی کی پالیسیوں سے ناراض چل رہی شیو سینا نے کہا ہے کہ اب وہ 2019 کا لوک سبھا الیکشن اپنے دم پر لڑے گی۔ شیو سینا کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے دوران آج (منگل) یہ اہم فیصلہ لیا گیا۔ اس ضمن میں سنجے راؤت نے تجویز پیش کی۔
ممبئی میں شیو سینا کی مجلس عاملہ کے اجلاس کو خطاب کرتے ادھو ٹھاکرے
شیو سینا کا کہنا ہے کہ اس نے اتحاد کو بچائے رکھنے کے لئے ہمیشہ سمجھوتہ کیا لیکن بی جے پی نے ہمیشہ اسے نیچا دکھانے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی۔ شیو سینا کا کہنا ہے کہ اب وہ عزت کے ساتھ چل سکے گی۔ پارٹی نے آئندہ لوک سبھا الیکشن کے علاوہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات بھی اکیلے ہی لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شیو سینا کی طرف سے این ڈی اے سے علیحدہ ہونے کے فیصلہ کا اثر مہاراشٹر کی سیاست پر واضح طریقہ سے دیکھنے کو ملے گا۔ مہاراشٹر حکومت کے علاوہ بی ایم سی میں بھی دونوں پارٹیاں اتحاد میں ہیں۔ شیو سینا کی طرف سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا گیا ہے جبکہ نوجوان رہنما اور پارٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کو قومی مجلس عاملہ کا رکن بنایا گیا ہے۔ اسے شیو سینا کی وراثت اگلی نسل کو سونپنے کی سمت میں اٹھائے گئے قدم کے طور پر دیکھا جا رہا رہا ہے۔
واضح رہے کہ شیو سینا مرکز کی مودی حکومت اور مہاراشٹر کی فڑنویس حکومت کی تنقید کرتی رہی ہے۔ نوٹ بندی ، جی ایس ٹی جیسے مرکزی حکومت فیصلوں سے لے کر تمام طرح کے مدوں پر شیوسینا اپنی ہی پارٹی پر حملہ آور رہی اور اس وجہ سے اکثر اپنی اہی اتحادی جماعت کی وجہ سے بی جے پی کو غیر آرام دہ صورت حال کا سامنا رہا ۔ دونوں کے درمیان تلخی اتنی زیادہ بڑھ گئی کی کئی بار تو اپنی روایتی مخالف پارٹی کانگریس کے صدر راہل گاندھی کی بھی شیو سینا کی تعریفیں کیں۔ بی ایم سی انتخابات میں بھی دونوں پارٹیوں میں تلخی رہی اور اسی وجہ سے دونوں پارٹیوں نے چناؤ بھی الگ الگ لڑا۔ بی جے پی نے چناؤ میں شیو سینا کو کڑی ٹکر دی اس لئے اس وقت شیو سینا خاموش ہو گئی اور بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے میں ہی بھلائی سمجھی۔ دوسری طرف بی جے پی کے رہنما بھی شیو سینا کے حملوں پر رد عمل ظاہر کرتے رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔