شیوسینا-این سی پی-کانگریس مخلوط حکومت پورے پانچ سال مکمل کرے گی: شرد پوار
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدرشردپوار نے ایک بار پھر کہاکہ مہاراشٹرمیں شیوسینا، کانگریس اور این سی پی کی مجوزہ حکومت جلد تشکیل دی جائیگی اور وہ اپنے پانچ سال مکمل بھی کرے گی
ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدرشردپوار نے ایک بار پھر کہاکہ مہاراشٹرمیں شیوسینا، کانگریس اور این سی پی کی مجوزہ حکومت جلد تشکیل دی جائیگی اور وہ اپنے پانچ سال مکمل بھی کرے گی۔
انہوں نے آج ناگپور میں اس امکان کو مسترد کردیا کہ ریاست میں وسط مدتی انتخابات ہوں گے جہاں فی الحال صدر راج ہے ۔پوارنے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تینوں پارٹیاں ریاست کو یکساں قلیل ترین پروگرام کی بنیاد پر ترقی و فروغ کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ فی الحال تینوں پارٹیاں سی ایم پی پر کام کررہی ہیں اور ان کے درمیان تبادلہ خیال جاری ہےاور اتفاق کے بعد ہی حتمی فیصلہ پر پہنچیں گے۔
انہوں نے ان رپورٹوں کی تردید کی کہ بی جے پی اور این سی پی کے درمیان سرکار کی تشکیل کے لیے بات چیت کررہے ہیں،یااس سلسلہ میں کئی تجارتی کمپنیوں کا دباؤ ہے۔ پوار نے کہاکہ ہماری کانگریس،سینا اور دیگر اتحادیوں کے ساتھ گفتگو جاری ہے اور ممبئی میں سی ایم پی پر بات چیت جاری ہے۔
سابق وزیراعلی فرنویس کے اس طنز پر کہ شیوسینا،این سی پی اور کانگریس کی مجوزہ حکومت چھ مہینے سے زیادہ نہیں قائم رہے گی، شردپوار نے کہاکہ "میں فڑنویس کو کافی عرصہ سے جانتا ہوں ،لیکن۔مجھے اس بات کا پتہ نہیں ہے کہ وہ نجومی ہیں۔میں انتخاب کے دوران ان کے استعمال کیے جانے والے الفاظ "میں دوبارہ اقتدار میں آؤ نگا،دوبارہ اقتدار میں آؤنگا ،لیکن۔یہ ممکن نہیں ہوسکا۔"
شردپوار کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ سیکولرازم کا پرچم بلند کیا ہے اور اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم کسی کے خلاف ہیں۔ اس سوال پر کہ اقتدار کی ساجھیداری میں کون وزیراعلی بنے گا تو انہوں نے کہا کہ یکساں قلیل ترین پروگرام کے تحت فیصلہ کیا جائیگا۔
سیاسی ذرائع کے مطابق شیوسینا کو پانچ سال کے لیے وزیر اعلی کا عہدہ دیا جائیگا جبکہ کانگریس اور این سی پی کو پانچ پانچ سال کے لیے نائب وزیراعلی کے عہدے دیئے جائیں گے۔ کانگریس کو اسپیکر کا عہدہ دیا جائیگا اور 14قلمدان اور این سی پی کو 12وزاتیں دی جائیں گی۔ اتوار کو شردپوار نئی دہلی میں کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کرسکتے ہیں اور انہیں رازی ترین صورتحال سے مطلع کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔