مسلم خواتین کے برقعہ پر پابندی لگانے کا شیو سینا کا مطالبہ، مسلم رہنما برہم

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے شیوسینا کے بیان کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اور مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور کہا کہ شیو سینا کا بیان غرور پر مبنی بتایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

شیو سینا کی طرف سے ملک میں برقعہ پر پابندی کے مطالبہ کو لے کر این ڈی اے میں شگاف پیدا ہو گیا ہے۔ مودی حکومت میں وزیر اور رپبلکن پارٹی آف انڈیکا کے سربراہ رام داس اٹھاولے نے کہا کہ مسلم خواتین کا برقعہ پہننا ان کی روایت کا حصہ ہے۔ بی جے پی کے ترجمان نے بھی بیان سے نااتفاقی ظاہر کی وہیں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے شیو سینا کے اس بیان کو مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

اس شرانگیز مطالبہ پر مسلمانوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے، سماج وادی پارٹی کے صدراور ایم ایل اے ابوعاصم اعظمی نے اس طرح کے مطالبہ کو شدید فرقہ پرستی قراردیتے ہوئے کہا شیوسینا تفرقہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے،حکومت کو اس پر قطعی عمل نہیں کرنا چاہئے بلکہ عوامی مقامات پر برقعہ پوش خواتین کی شناخت اور تلاشی کے لیے خواتین اہلکار تعینات کیے جائیں۔

انہں نے مزید کہا کہ سعودی عرب میت السامی ممالک می بھی برقعہ پوش خواتین کی شناخت اور چہرہ دیکھنے کے لیے خاتون گارڈز تعینات کی جاتی ہیں۔اسلام نے پردے کی سخت ہدایت دی ہے۔

اس موقع پر سابق وزیر اور کانگریس کے سنیئر لیڈر عارف نسیم خان نے کہا کہ خواتین کے پردہ کے لیے اسلام میں ہدایت دی گئی اورشیوسینا اس قسم کا شرانگیز مطالبہ کرکے معاملہ کو پولرائز کرنا چاہتی ہے۔اس بات کا کسی کو حق نہی ہے کہ وہ کیا کھائے اور کیا پہنے،اس طرح کا مطالبہ قابل قبول نہیں ہے۔

شیو سینا کے بیان پر مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے کہا، ’’اگر کوئی دہشت گرد ہے تو اس کا برقعہ اتارا جانا چاہیے لیکن برقعہ پہننے والی تمام خواتین دہشت گرد نہیں ہیں، یہ ایک روایت ہے، انہیں برقعہ پہننے کا حق ہے۔ ملک میں برقعہ پر پابندی عائد نہیں ہونی چاہیے۔‘‘


قبل ازیں شیو سینا نے ہندوستان میں بھی سری لنکا کی طرز پر برقعہ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ پارٹی نے اپنے ترجمان ’سامنا‘ اور ’دوپہر سامنا ‘ کے اداریہ میں لکھا، ’’اس پابندی پر عمل درآمد ایک انتظام کے طور پر کی گئی ہے جس سے سیکورٹی اہلکار کو کسی کو پہچاننے میں پریشانی نہ ہو۔ نقاب یا برقع پہنے لوگ قومی سلامتی کے لئے خطرہ ہو سکتے ہیں۔‘‘

شیوسینا کے ذریعہ ہندوستان میں برقع پر پابندی عائد کیے جانے کے مطالبہ کو اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ انھوں نے شیو سینا کے اس بیان کو غرور پر مبنی بھی بتایا۔ انھوں نے کہا کہ عدالت نے پرائیویسی سے متعلق اپنے فیصلے میں واضح کیا تھا کہ برقعہ کا انتخاب بنیادی حق ہے۔ اسدالدین اویسی نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ’’برقعہ پر جو بیان شیو سینا نے دیا ہے اس کا مقصد ووٹوں کا پولرائزیشن کرنا ہے۔ اس لیے انتخابی کمیشن سے میری گزارش ہے کہ وہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کے لیے شیوسینا پر فوری کارروائی کرے۔‘‘


کانگریس راجیہ سبھا ممبر حسین دلوائی نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس قسم کے بیان اور معاملہ پر توجہ نہ دیں، انہوں نے دریافت کیا کہ کیا سادھوی پرگیہ سنگھ برقعہ پہنی ہوئی تھی، اس مطالبہ کو انہوں نے مسترد کردیا ہے۔

جبکہ عوامی وکاس پارٹی کے صدراور سابق اے سی پی شمشیر خان پٹھا ن نے بھی اس طرح کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس سے غلط پیغام جائے گا اور حکومت ایسے شرانگیز مطالبہ پر عمل نہ کرے اور اس قسم کے مطالبے معاشرہ میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کا نتیجہ ہیں۔اور انہوں نے شیوسینا کو متنبہ کیا ہے کہ اس طرح کا بیان واپس لے ورنہ نتیجہ اچھا نہیں ہوگا۔

ادھر، حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی عائد کرنے کے اپنی حلیف جماعت شیو سینا کے مطالبہ سے عدم اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک سری لنکا میں پچھلے دنوں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ایسا قدم اٹھایا گیا ہے لیکن مودی حکومت نے دہشت گردی کو روکنے کے لئے خاطرخواہ اقدامات کیے ہیں۔

بی جے پی کے ترجمان جے وی ایل نرسمہا راو نے منگل کو یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ سری لنکا میں دہشت گردانہ حملے کے بعد منہ ڈھکنے پر پابندی لگائی گئی ہے جبکہ مودی حکومت نے سرحد پار سے دہشت گردی پر روک لگادی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے آنے کے بعد سے مہاراشٹر یا کہیں اور دہشت گردانہ حملے نہیں ہوئے ہیں۔ راؤ نے کہا کہ وہ اس وقت برقعہ پر پابندی لگانے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ملک اپنے مفاد میں سیکورٹی سے متعلق فیصلے کرتا ہے۔ مودی حکومت کے رہتے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ بی جے پی ترجمان شیو سینا کے اخبار سامنا میں اس سلسلے میں شائع اداریہ پر اپنی رائے دے رہے تھے۔

این ڈی اے کی ایک دیگر حلیف جماعت آر پی آئی کے سربراہ رام داس اٹھاولے نے بھی شیو سینا کے اس مطالبہ کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ برقعہ پہننے والا ہر کوئی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں شامل نہیں ہوتا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 May 2019, 7:10 PM