’اتنا سنّاٹا کیوں ہے بھَائی؟‘ معاشی بحران پر شیو سینا نے مودی حکومت سے پوچھا سوال

’سامنا‘ نے لکھا ہے کہ کسانوں کی قسمت میں تنخواہ اور بونس نہیں ہے۔ مرکز کی ’مائی باپ‘ سرکار کہتی ہے کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کریں گے، لیکن قدرتی آفات سے ہوئے نقصان کے ازالے کا طریقہ نہیں بتاتی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر میں حکومت بنانے سے متعلق بی جے پی-شیو سینا کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ مہاراشٹر این ڈی اے میں شامل شیو سینا اقتدار میں برابر کی شراکت داری مانگ رہی ہے، وہیں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہہ دیا ہے کہ بی جےپی سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری ہے اور مستحکم حکومت وہی دے گی۔ اسی درمیان شیو سینا نے اپنے ترجمان ’سامنا‘ کے ذریعہ مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ شیو سینا نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بینکوں کا دیوالہ نکلنے، عوام کی جیب کے ساتھ سرکاری تجوری بھی خالی ہونے کا تذکرہ کیا ہے اور بی جے پی سے سوال بھی قائم کیا ہے۔

واضح رہے کہ مہاراشٹر اسمبلی کے لیے دونوں پارٹیوں نے ساتھ میں انتخاب لڑا تھا۔ بی جے پی-شیو سینا اتحاد کو اکثریت بھی مل گئی ہے، لیکن حکومت میں شراکت داری کو لے کر دونوں کے درمیان نااتفاقی ہے۔ ایسے میں سامنا میں کی گئی تنقید کافی اہم تصور کی جا رہی ہے۔ شیو سینا کے ترجمان ’سامنا‘ میں لکھا گیا ہے کہ کسانوں، زراعت کرنے والوں کے حصے میں تنخواہ، بونس کی خوشی نہیں۔ مرکز کی مائی-باپ سرکار کہتی ہے کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کریں گے۔ قدرتی آفات سے لاگت جتنی بھی آمدنی نہیں، لیکن اس پر کوئی مناسب طریقہ نہیں بتایا جاتا ہے۔ ملک معاشی بحران سے نبرد آزما ہے۔ بازار میں سناٹا ہے اور بحران کی وجہ سے خریداری میں 30 سے 40 فیصد کی کمی آئی ہے۔ نوٹ بندی، جی ایس ٹی سے معاشی حالات دن بہ دن بدتر ہو رہے ہیں۔ کارخانے خطرے میں ہیں، صنعتیں بند ہیں اور کوئی نیا روزگار بھی نہیں پیدا ہو رہا۔

شیو سینا نے ’سامنا‘ میں مزید لکھا ہے کہ ’’بینکوں کا دیوالہ، عوام کی جیب کے ساتھ سرکاری تجوری بھی خالی، ریزرو بینک سے محفوظ رقم نکالنے کی غیر اخلاقیت، ہمارے جمع سونے کو توڑنا چاہتا ہے ریزرو بینک، معاشی سیکٹر میں دیوالی کا ماحول نہیں دکھ رہا، ان لائن شاپنگ سے غیر ملکی کمپنیوں کے خزانے بھر رہے ہیں، دیوالی کے وقت مہاراشٹر انتخاب میں دھوم دھڑاکا کم، سناٹا زیادہ ہے، ایک ہی سوال گونج رہا ہے، اتنا سناٹا کیوں ہے بھائی؟

بتا دیں کہ ’’شیو سینا مہاراشٹر میں حکومت بنانے کو لے کر بھی بی جے پی پر حملہ آور ہے۔ شیو سینا بی جے پی کو 50-50 والے فارمولے کی یاد دلا رہی ہے۔ شیو سینا کا مطالبہ ہے کہ بی جے پی ڈھائی-ڈھائی سال والے فارمولے پر تحریری طور پر یقین دہانی کرائے۔ وہیں فڑنویس پورے پانچ سال کے لیے مہاراشٹر میں وزیر اعلیٰ بنے رہنا چاہتے ہیں۔ لیکن شیو سینا کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ اس بار مہاراشٹر حکومت کا کنٹرول اُدھو ٹھاکرے کے پاس رہے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Oct 2019, 2:10 PM