شیلا دیکشت نے دہلی اور ملک کے لیے جو کیا اسے فراموش نہیں کیا جا سکتا
یہ بات کم ہی لوگوں کو معلوم ہے کہ سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے وہ کئی تنظیموں سے جڑی ہوئی تھیں اور انھوں نے ورکنگ وومن کے لیے دہلی میں دو ہاسٹل بھی بنوائے۔
دہلی کے اقتدار پر لگاتار 15 سال تک قابض رہنے والی مشہور و معروف اور ہر دلعزیز کانگریس لیڈر شیلا دیکشت نے 20 جولائی کی دوپہر دنیائے فانی کو الوداع کہہ دیا۔ شیلا دیکشت جیسی لیڈر کا انتقال کانگریس کے ساتھ ساتھ پورے ملک کے لیے خسارۂ عظیم ہے۔ انھوں نے اپنی سیاسی زندگی میں ملک اور عوام کے لیے جو کچھ کیا اسے فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ شیلا دیکشت نے کانگریس کےساتھ سرگرم سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے ہی سماجی بیداری اور خواتین کی فلاح سے متعلق کام کرنا شروع کر دیا تھا۔
یہ بات کم ہی لوگوں کو معلوم ہے کہ سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے وہ کئی تنظیموں سے جڑی ہوئی تھیں اور انھوں نے ورکنگ وومن کے لیے دہلی میں دو ہاسٹل بھی بنوائے۔ انھوں نے خواتین میں بیداری پیدا کرنے اور ان کی طرز زندگی کو بہتر بنانے کے لیے تو بے پناہ کام کیے ہیں، دہلی کو بین الاقوامی سطح کا شہر بنانے میں بھی کافی اہم کردار نبھایا اور ان کی کوششوں کو کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔
شیلادیکشت کا سیاسی سفر:
15 سال تک دہلی کے اقتدار پر قابض رہنے والی شیلا دیکشت 1984 سے 1989 تک اتر پردیش کے قنوج سے رکن پارلیمنٹ رہیں۔ اس دوران وہ لوک سبھا کی کمیٹیوں میں رہنے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ میں خواتین کی کمیشن میں ہندوستان کی نمائندہ رہیں۔ وہ راجیو گاندھی حکومت میں مرکزی وزیر بھی رہ چکی ہیں۔ شیلا دیکشت 1998 سے 2013 تک لگاتار 15 سال دہلی کی وزیر اعلیٰ رہیں۔ بعد ازاں 2014 میں وہ کیرالہ کی گورنر بھی بنیں۔ ان کی سیاسی زندگی کئی اعتبار سے اہمیت کی حامل رہی اور دہلی کو جس خوبصورت شکل میں آج لوگ دیکھ رہے ہیں، اس کے لیے شیلا دیکشت نے کئی اہم اور ٹھوس فیصلے اپنے دور اقتدار میں لیے۔
شیلا دیکشت کی تعلیم:
شیلا دیکشت کی پیدائش 31 مارچ 1938 کو پنجاب کے کپورتھلا میں ہوئی۔ انھوں نے اسکولی تعلیم دہلی کے جیسس اینڈ میری کانوینٹ اسکول میں حاصل کی جب کہ دہلی یونیورسٹی کے مرانڈا ہاؤس سے تاریخ میں ماسٹرس کی ڈگری حاصل کی تھی۔ ان کی شادی اتر پردیش کے اناؤ میں رہنے والے آئی اے ایس افسر آنجہانی ونود دیکشت سے ہوئی تھی۔ ونود کانگریس کے بڑے لیڈر اور بنگال کے سابق گورنر آنجہانی اوما شنکر دیکشت کے بیٹے تھے۔ شیلاجی ایک بیٹے سندیپ دیکشت اور ایک بیٹی کی ماں تھیں۔ مرانڈا ہاؤس میں جب وہ تعلیم حاصل کر رہی تھیں، تبھی انھیں سیاست سے دلچسپی ہو گئی تھی اور یہی وجہ ہے کہ انھوں نے سیاست میں ایک اعلیٰ مقام حاصل کیا۔
کانگریس میں اپنی طاقت سے بنائی پہچان:
شیلا دیکشت نے اپنے کام کی بدولت کانگریس پارٹی میں اپنی پہچان بنائی۔ سونیا گاندھی کے سامنے بھی شیلا دیکشت کی ایک اچھی شبیہ بنی اوریہی وجہ ہے کہ راجیو گاندھی کے بعد سونیا گاندھی نے انھیں کافی اہمیت دی۔ سال 1998 میں شیلا دیکشت دہلی ریاستی کانگریس کی صدر بنائی گئیں تھیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Jul 2019, 5:10 PM