’آپ کریں تو راس لیلا، باقی کریں تو کیریکٹر ڈھیلا!‘ مودی پر ’شترو‘ کا حملہ

اپنے ٹوئٹ میں شتروگھن سنہا نے لکھا، ’’میں سیکھے-سکھائے دوستوں، رہنماؤں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب آپ مختلف ’جملے‘ جیسے کہ ہر کسی کو 15 لاکھ، 2 کروڑ روزگار جیسے وعدے کرتے ہیں تو کیا وہ صحیح ہے‘‘؟

رکن پارلیمنٹ شترو گھن سنہا 
رکن پارلیمنٹ شترو گھن سنہا
user

قومی آواز بیورو

بی جے پی کے باغی رکن پارلیمنٹ شترو گھن سنہا نے ایک مرتبہ پھر مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے اور کانگریس کے صدر راہل گاندھی کی تعریف کی ہے۔ واضح رہے کہ راہل گاندھی نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد ان کی حکومت کم از کم آمدنی کی گارنٹی کو نافذ کرے گی۔ کانگریس صدر کے اس اعلان کے بعد منگل کو شترو گھن سنہا نے ٹوئٹ کر کے کہا، ’’کم از کم آمدنی گارنٹی منصوبہ کا اعلان کرنا ’ماسٹر آف سچویشن‘ راہل گاندھی کا ’ماسٹر اسٹروک‘ ہے۔ اس نے ہمارے کئی اہم لوگوں کو پریشان کر دیا ہے اور انہوں نے فوری طور پر پریس کانفرنس کر کے اس منصوبہ کو فریب قرار دے دیا‘‘۔

اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں شتروگھن سنہا نے کہا، ’’میں اپنے سیکھے-سکھائے، دوستوں، رہنماؤں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب آپ مختلف جملوں، جیسے ہر کسی کو 15 لاکھ، کسانوں کا قرض معاف اور سبسڈی، ہر سال 2 کروڑ سے زیادہ نوکریاں وغیرہ کا اعلان کرتے ہیں تو یہ سب صحیح ہے’’؟

قابل ذکر ہے کہ پیر کے روز راہل گاندھی نے اعلان کیا کہ اگر ان کی حکومت اقتدار میں آئی تو کم از کم آمدنی منصوبہ کے تحت ملک کے انتہائی غریب 5 کروڑ خاندانوں کے بینک کھاتوں میں ہر مہینے 6 ہزار روپے ٹرانسفر کیے جائیں گے۔ انسداد غریبی کی سمت میں اسے ایک بڑا قدم قرار دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ منریگا اسکیم کے ذریعے ہم نے 14 کروڑ افراد کو غریبی سے نکالا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم آمدنی گارنٹی منصوبہ جسے منریگا-2 بھی بولا جا رہا ہے، اس کی مدد سے 25 کروڑ لوگوں کو غریبی سے نکالا جائے گا۔

شتروگھن سنہا نے مزید لکھا، ’’آپ کریں تو راس لیلا، باقی کریں تو کیریکٹر ڈھیلا! جو بات کسی ایک شخص کے لئے صحیح ہے وہی دوسرے کے لئے بھی صحیح ہونی چاہیے۔ لوگوں نے اس منصوبہ کا خیر مقدم کیا ہے اور اسے لے کر وہ کافی پُرجوش ہیں۔ جیسا کہ وعدہ کیا گیا تھا کہ 3 ریاستوں میں کسانوں کا قرض معاف کر دیا گیا ہے۔ غورطلب ہے کہ کانگریس نے کسانوں کی قرض معافی کا وعدہ کیا تھا، جسے کافی حد تک پورا بھی کیا جا چکا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ شترو گھن سنہا نے اسی طرف اشارہ کیا ہے۔ شتروگھن سنہا نے ایک دیگر ٹوئٹ میں طنز کرتے ہوئے کہا جیسا سلوک آپ کسی کے ساتھ کرتے ہیں وہ بھی آپ کے ساتھ ویسا ہی سلوک کرتا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ شتروگھن سنہا نے بہار میں ہوئے 2015 میں اسمبلی انتخابات کے بعد سے ہی مرکز کی مودی حکومت پر حملہ آور رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ حال ہی میں جاری بہار میں این ڈی اے امیدواروں کی فہرست سے شتروگھن سنہا کا نام غائب تھا۔ پٹنہ صاحب سیٹ سے بی جے پی نے شتروگھن سنہا کے مقام پر مرکزی وزیر روی شنکر پرساد کو ٹکٹ دیا ہے۔ خبریں اس طرح کی ہیں کہ شتروگھن سنہا جلد ہی کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں۔ شتروگھن سنہا پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ پارٹی جو بھی ہو لیکن وہ چناؤ پٹنہ صاحب سے ہی لڑیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Mar 2019, 5:10 PM