شردپوار نےاٹھائے پرمبیر کے الزامات پر سوال ، دیشمکھ کے استعفی کی مانگ خارج کی

مسٹر سنگھ نے جو الزام لگائے ہیں وہ غلط ثابت ہورہے ہیں، جب دیشمکھ ممبئی میں تھے ہی نہیں تو پرمبیر سنگھ کے الزامات کا کوئی مطلب ہی نہیں ہے۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شردپوار نے بدعنوانی کے الزامات میں پھنسے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کا بچاو کیا اور کہا کہ ہمیں ایسا لگتا ہے کہ ممبئی پولیس سابق کمشنر پرمبیر سنگھ نے یہ تمام الزامات ان(مسٹر سنگھ) کا تبادلہ کئے جانے کی وجہ سے لگائے ہیں۔

پوار نے نامہ نگاروں کو دستاویز دکھاتے ہوئے کہاکہ مسٹر دیشمکھ کورونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے چھ فروری سے پندرہ فروری تک ناگپور کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل تھے۔ اس کے بعد 16فروری سے 27فروری تک وہ ہوم کورینٹائن میں تھے، جبکہ مسٹر سنگھ نے جو خط لکھا تھا جس میں یہ دعوی کیا گیا کہ فروری وسط میں سچن واجے اور مسٹر دیشمکھ کے مابین ان کے ممبئی میں واقع گیانیشور بنگلے پر ملاقات ہوئی تھی۔ اس دوران مسٹر پوار نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی طرف سے مسٹر دیشمکھ کے استعفی کی مانگ خارج کردی۔


انہوں نے کہا کہ مسٹر سنگھ نے جو الزام لگائے ہیں وہ غلط ثابت ہورہے ہیں۔ جب مسٹر دیشمکھ ممبئی میں تھے ہی نہیں تو مسٹر سنگھ کے الزامات کا کوئی مطلب ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ انہیں اے ٹی ایس پر پورا اعتماد ہے جو بھی سچائی ہوگی جانچ میں سامنے آجائے گی۔

خیال رہے کہ مسٹر سنگھ نے مہاراشٹر کے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کو خط لکھ کر مسٹر دیشمکھ پر ممبئی پولیس کے معطل اسسٹنٹ انسپکٹر سچن واجے کو 100کروڑ روپے ہر مہینہ وصولی کا ہدف دینے کا الزام لگایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔