جی 20 اجلاس میں چاندی اور سونے کی پلیٹیں دیکھی: شرد پوار

مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے  شرد پوار نے کہا ہے کہ جی 20 جیسے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنا ہمارا فرض ہے، لیکن چاندی اور سونے کی پلیٹیں پہلی بار دیکھی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے جی 20 سربراہی اجلاس کو لے کر مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ملک میں ایسی کانفرنسوں کی میزبانی کرنا ہمارا فرض ہے لیکن چاندی اور سونے کی پلیٹیں پہلی بار دیکھی گئیں۔ اب کیا کہیں کہ ہندوستان کا راستہ ہے ۔مجھے لگتا ہے کہ  مودی سرکار بیمار ہے۔

شرد پوار نے کہا کہ ملک میں اس طرح کی کانفرنسیں پہلے بھی دو بار ہو چکی ہیں۔ ایسا وزیر اعظم اندرا گاندھی کے دور میں ایک بار ہوا۔ اب یہ کانفرنس تیسری مرتبہ ملک میں منعقد ہو رہی ہے۔ پہلی دو کانفرنسوں میں دنیا بھر سے لوگ آئے تھے لیکن تب ماحول آج جیسا نہیں تھا۔


انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں پڑھا کہ کسی کانفرنس میں چاندی یا سونے کی پلیٹیں  ہوں ۔ تاہم میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ یہاں آنے والے مختلف ممالک کے سربراہان مملکت کا احترام کرنا ہمارا فرض ہے۔ یہ اس ملک کے لیے اہم ہے، لیکن اس کانفرنس کو بنیادی مسائل کے بجائے بعض لوگوں کی عظمت  کی تشہیر کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ پوار نے کہا کہ یہ کتنا مناسب ہے اس پر آج یا کل بات کی جائے گی۔ نیز، لوگ اس کے بارے میں اپنی رائے قائم کریں گے۔

اس سے پہلے، شرد پوار نے اتوار یعنی 10 ستمبر کو ممبئی کے وائی بی سینٹر میں پارٹی میٹنگ بلائی تھی، جس میں سپریہ سولے، جینت پاٹل، انیل دیشمکھ، جتیندر اوہاد، روہت پوار سمیت کئی پارٹی لیڈروں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں آئندہ لوک سبھا انتخابات کے علاوہ کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔


این سی پی کے تمام 19 ایم ایل اے جو ابھی تک شرد پوار کے ساتھ ہیں میٹنگ میں شریک ہوئے۔ انہوں نے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد کے لیے آگے بڑھنے کے راستے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس کے علاوہ میٹنگ میں ایکناتھ شندے حکومت کی پالیسیوں، پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے اور مہاراشٹر میں آنے والے بلدیاتی انتخابات کے بارے میں بھی بات ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔