شاہین باغ میں گولی چلاکر دہشت پھیلانے والے کپل گوجر کا ڈھول بجا کر استقبال
کپل گوجر جیسے ہی اپنے آبائی گاؤں پہنچا لوگوں نے اسے کاندھوں پر اٹھا لیا، گھر پہنچے پر اس کا ڈھول بجا کر اور آتش بازی کر کے والہانہ استقبال کیا گیا
نئی دہلی: شاہین باغ میں خواتین کے جائے احتجاج کے قریب گولی چلا کر دہشت پھیلانے کے معاملہ میں ملزم کپل گوجر کو دہلی کی ایک عدالت سے ضمانت منظور ہو گئی ہے۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد جب وہ اپنے آبائی گاؤں پہنچا تو اس کا ڈھول، نقاروں اور آتش بازی کے درمیان اس طرح استقبال کیا گیا گویا وہ کسی محاذ جنگ سے غازی بن کر لوٹا ہو!
واضح رہے کہ ملزم کپل گوجر کی درخواست ضمانت جمعہ کے روز منظور کر لی گئی تھی اور سنیچر کے روز دیر رات گئے اسے روہنی جیل سے رہا کیا گیا۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد کپل گوجر تقریباً پونے بارہ بجے دہلی سے ملحقہ دلو پورہ گاؤں میں اپنے گھر پہنچا تھا۔
دلوپورہ گاؤں میں کپل گوجر کے استقبال کے لئے لوگ پہلے ہی سڑک پر کھڑے ہوئے تھے۔ جیسے ہی فائرنگ کا ملزم کپل گوجر اپنے گھر پہنچا، لوگوں نے اسے کاندھو پر اٹھا لیا۔ اس کے گھر پہنچنے کی خوشی میں ڈھول بجایا گیا اور آتش بازی بھی کی گئی۔ شاہین باغ میں فائرنگ کرنے کے ملزم کے جیل سے گھر پہنچے پر ڈھول بجا کر استقبال کیے جانے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ذی شعور افراد کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے ملزم کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور وہ مزید جرائم کی طرف مائل ہوگا۔
غور طلب ہے کہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاج کے مقام کے نزدیک کپل گوجر نے یکم فروری کو فائرنگ کی تھی۔ غنیمت یہ رہی کہ اس فائرنگ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ فائرنگ کی وجہ سے موقع پر افرا تفری پھیل گئی تھی۔
مقامی لوگوں نے کپل کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا تھا اور تبھی سے ملزم کپل گوجر جیل میں بند تھا۔ بعد ازاں کپل گوجر کے عام آدمی پارٹی سے تعلقات کا بھی انکشاف ہوا۔ تاہم کپل گوجر کے اہل خانہ نے اس کے عام آدمی پارٹی کا رکن ہونے سے انکار کیا۔ ملزم کپل گوجر کے والد اور بھائی کا کہنا تھا کہ ان کا عام آدمی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔