ایک پاکستانی سمیت 8 یوٹیوب چینلوں پر پابندی عائد، ہندوستان مخالف مواد پیش کرنے کا الزام

الزام ہے کہ ان چینلوں نے قومی سلامتی، نظم و نسق اور غیر ملکی تعلقات کو متاثر کرنے والا مواد پیش کیا، ان میں ایک پاکستانی یوٹیوب چینل بھی شامل ہے

’ہر کوئی چاچا ماما بن کر بیٹھ جاتا ہے‘، پاکستان میں یوٹیوب پر پابندی کا عندیہ
’ہر کوئی چاچا ماما بن کر بیٹھ جاتا ہے‘، پاکستان میں یوٹیوب پر پابندی کا عندیہ
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے 8 یوٹیوب چینلز پر ہندوستان کی سلامتی کو متاثر کرنے والا مواد پوسٹ کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ان پر ہندوستان کی قومی سلامتی، نظم و نسق اور خارجی تعلقات کو متاثر کرنے والا مواد پیش کرنے کا الزام ہے۔ ان میں ایک پاکستانی یوٹیوب چینل بھی شامل ہے۔

جن 8 یوٹیوب چینلوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان کے 114 کروڑ ویوز اور 85 لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرس ہیں۔ ان چینلوں پر ہندوستان مخالف مواد پیش کیا گیا تھا اور اس کے ذریعے آمدنی کی جا رہی تھی۔ خیال رہے کہ 21 دسمبر سے اب تک 102 یوٹیوب چینلز کو بلاک کیا گیا ہے۔ اطلاعات و نشریات کی وزارت نے یوٹیوب چینلز کو پروپیگنڈا پھیلانے پر آئی ٹی رولز 2021 کے تحت بلاک کیا ہے۔


بلاک کیے گئے انڈین یوٹیوب چینلز فرضی اور سنسنی خیز خبریں، نیوز اینکرز کی تصاویر اور کچھ ٹی وی نیوز چینلز کے لوگو کا استعمال کر رہے تھے، تاکہ ناظرین کو یقین ہو سکے کہ خبریں مستند ہیں۔ وزارت کی جانب سے بلاک کیے گئے تمام یوٹیوب چینلز اپنی ویڈیوز پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی، امن عامہ اور ہندوستان کے خارجہ تعلقات کے لیے نقصان دہ فرضی مواد والے اشتہارات دکھا رہے تھے۔

اس کارروائی کے ساتھ وزارت نے دسمبر 2021 سے 102 یوٹیوب پر مبنی نیوز چینلز اور کئی دوسرے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت ہند ایک مستند، قابل اعتماد اور محفوظ آن لائن نیوز میڈیا ماحول کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت، قومی سلامتی، خارجی تعلقات اور نظم و نسق کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بناتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔