اتر پردیش کے متعدد اضلاع سیلاب سے بے حال، کئی ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر
ایٹہ سے موصول جانکاری کے مطابق کاس گنج نرورا باندھ سے پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے پٹیالی تحصیل کے نگلا اجیت، نگلا کھیڑا، کھجئی، نگلا محلہ علاقے میں سینکڑوں کھیتوں میں پانی بھر گیا ہے۔
لکھنؤ: اتر پردیش میں سیلاب کے حالات لگاتار بگڑتے جا رہے ہیں اور سیتا پور، بستی، بارہ بنکی اور بہرائچ کے سینکڑوں گاؤں پانی سے گھر گئے ہیں۔ مرکزی جل آیوگ کی اطلاع کی بنیاد پر سریو ندی ایودھیا ور الگن برج اور راپتی ندی بلرامپور میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔
ایٹہ سے موصول جانکاری کے مطابق کاس گنج نرورا باندھ سے پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے پٹیالی تحصیل کے نگلا اجیت، نگلا کھیڑا، کھجئی، نگلا محلہ علاقے میں سینکڑوں کھیتوں میں پانی بھر گیا ہے۔ راحت رسانی کے لئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سی پی سنگھ نے سیلاب کنٹرول روم قائم کیا ہے۔
ضلع بہرائچ کی تین تحصیل مہسی، نانپارہ اور میہی پوروا سیلاب اور کٹان سے متاثر ہیں۔ مہسی میں سیلاب سے درجنوں گاؤں زیر آب ہیں تو میہی پوروا میں سریو اور گھاگھرا کا قہر جاری ہے۔ نانپارہ کے نو گاؤں میں سریو اور گھاگھرا نے بھاری تباہی مچائی اور 25 گھر جبکہ تین بیگھہے کھیتی کی زمین کو اپنے آغوش میں لے لیا ہے۔
روہیل کھنڈ اور کھیری میں ندیوں میں طغیانی ہے۔ پہاڑوں پر لگاتار بارش اور گنگا میں پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے کئی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔ بلیا میں گھاگھرا ندی خطرے کے نشان سے ایک میٹر اوپر بہہ رہی ہے۔ سیتا پور میں سیلا ب متاثرین کا حال جاننے نکلے سیوتا کے رکن اسمبلی گیان تیواری پیر کو شاردا ندی کے بھنور میں پھنس گئے۔ بیچ دھارا میں اسٹیمر بند ہوجانے سے انہیں بڑی مشکل سے نکالا گیا۔
بستی میں بھی سریو کی سیلاب سے حالت بے قابو ہو رہے ہیں۔ پچاس سے زیادہ گاؤں سیلاب کے پانی سےگھرے ہوئے ہیں جبکہ گاؤں میں بھی پانی بھرا ہوا ہے ضلع میں 16ہزار سے زیادہ کی آبادی پر سیلاب کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ لوگ باندھ پر پناہ لئے ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔