’ستر ہزار سال پرانی زبان بولنے والے قبائلیوں کو کورونا وائرس سے بچایا جائے‘
ڈاکٹر ابی نے پی ایم مودی کو بھیجے خط میں کہا ہے کہ انڈمان نکوبار میں ’جے رو‘ زبان بولنے والے صرف 3قبائلی ہی زندہ بچے ہیں، یہ 70 ہزار سال پرانی زبان بولتے ہیں جو کہ دنیا کی سب سے پہلی زبان مانی جاتی ہے
نئی دہلی: اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) کی لسانی مشیر اور جواہرلال نہرو یونیورسٹی میں لسانیات کی سابق سربراہ پروفیسر ڈاکٹر انوتا ابی نے کورونا وائرس کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر انڈمان نکوبار کے ان تین نایاب قبائلیوں کو بچانے کی اپیل کی ہے جو دنیا کی پہلی اور 70 ہزار سال پرانی زبان بولتے ہیں۔
ڈاکٹر ابی نے نریندر مودی کو منگل کو بھیجے اپنے خط میں کہا ہے کہ انڈمان نکوبار میں ’جے رو‘ زبان بولنے والے اب صرف تین قبائلی ہی دنیا میں زندہ بچے ہیں۔ یہ 70 ہزار سال پرانی زبان بولتے ہیں جو کہ دنیا کی سب سے پہلی زبان مانی جاتی ہے۔ ان تین قبائلیوں کے نام ’پے جے‘،’ گولٹا‘ (مرد) اور نو (خاتون) ہیں۔
انہوں نے لکھا ہے کہ ’’چار اپریل کو ’لی چی‘ نامی ایک قبائلی خاتون کی سنگین بیماری سے موت ہوگئی جو ’جے رو‘ نامی گمشدہ زبان بولنے والی دنیا کی آخری شخص تھی۔ اس طرح ہم اپنی لسانی وراثت کو نہیں بچا سکے۔ اس لئے میں کورونا وائرس کو دیکھتے ہوئے تین مندرجہ بالا افراد کی حفاظت کی آپ سے اپیل کرتی ہوں۔‘‘
انسانی وسائل و ترقیات کی وزارت کی مشیر ڈاکٹر ابی نے ان قبائلیوں پر خصوصی توجہ دینے کی اپیل کی ہے جو جنگل میں انڈمان ٹرنک روڈ بن جانے سے پولیس افسران کے رابطے میں آجانے سے کورونا وائرس کے خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔ ان قبائلیوں کو بچانا دنیا کی پرانی زبان اور تہذیب کو بچانا ہے۔ لہذا متعلقہ وزارتوں اور مقامی انتظامیہ کو ہدایات دے کر انہیں محفوظ رکھا جائے۔
خیال رہے ڈاکٹر ابی اس وقت گوا یونیورسٹی میں بی بیبورکر لینگویج بنچ کی سربراہ ہیں۔ وہ بہت سی غیر ملکی یونیورسٹیوں سے منسلک رہی ہیں اور وزٹنگ پروفیسر بھی رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Apr 2020, 6:00 PM