مہاراشٹر: احمد نگر ضلع کے سمناپور میں پیش آئے توڑ پھوڑ اور تشدد معاملہ میں 17 افراد گرفتار
سمناپور پتھراؤ معاملہ پر اسماعیل فقیر محمد شیخ کی جانب سے سنگمنیر سٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی تھی جس کی بنیاد پر پولیس نے 20 افراد کے خلاف کیس درج کیا۔
مہاراشٹر کے ضلع احمد نگر میں گزشتہ منگل کی دوپہر توڑ پھوڑ اور تشدد کا معاملہ پیش آیا تھا جس پر احمد نگر پولیس نے سخت کارروائی کرتے ہوئے 17 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ منگل کی دوپہر احمد نگر ضلع کے سنگمنیر تعلقہ واقع سمناپور میں تشدد اور آتش زنی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں رہاٹا سے 17 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سنگمنیر پولیس نے 25-20 افراد کے خلاف فسادات اور تشدد کے معاملے درج کیے تھے اور قصورواروں کو پکڑنے کے لیے منگل کی رات کو ہی ’کومبنگ آپریشن‘ شروع کر دیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دو گروپوں کے درمیان یہ تصادم اس وقت ہوا جب ’سکل ہندو سماج مورچہ‘ سنگمنیر سے گزر رہا تھا۔ اس تصادم اور پتھراؤ کے دوران ایک بزرگ شخص زخمی ہوئے تھے جنھیں بہتر علاج کے لیے ناسک منتقل کیا گیا۔ اسپتال کے ڈاکٹروں نے ان کی حالت مستحکم بتائی ہے۔ اس تصادم کے دوران کئی دو پہیہ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا۔
اس پتھراؤ معاملہ پر اسماعیل فقیر محمد شیخ کی جانب سے سنگمنیر سٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی تھی جس کی بنیاد پر پولیس نے 20 افراد کے خلاف کیس درج کیا۔ پولیس نے بدھ کے روز دیر شب تک ان میں سے 17 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ہونے والوں میں اُجول سوپن گھولپ، شبھم بالاصاحب کاڈو، تنوج شرد کاڈو، رشی کیش شرد گھولپ، مہیش وجے کاڈو (سبھی رہاٹا باشندہ)، دتاترے سمپت تھوراٹ، اباصاحب شیورام تھوراٹ، سنیل باباصاحب تھوراٹ، للت انیل تھوراٹ، پرمود سنجے تھوراٹ، ستیم بھاؤصاحب تھوراٹ (سبھی وڈگاؤں پان باشندہ)، بھاؤصاحب یادو جونڈھالے، اویراج، وکاس انّا صاحب جونڈھالے (کوکنگاؤں، ضلع سنگمنیر)، کنال ایشور کالے، کرن دنیشور کالے (مالیگاؤں حویلی، ضلع سنگمنیر) اور وویبھو رنگناتھ بیدوے (مینولیر باشندہ) شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کے روز احمد نگر ضلع کے سنگمنیر تعلقہ کے قریب سمناپور گاؤں میں دائیں بازو کے گروپوں نے کچھ دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی تھی اور گھروں پر پتھراؤ کیا تھا۔ احمد نگر پولیس کے مطابق سمناپور گاؤں میں سنگمنیر قصبے میں ’سکل ہندو سماج‘ کی طرف سے منعقد کردہ ’ہندو جن آکروش مورچہ‘ ریلی کے بعد دو افراد زخمی ہوئے اور 6 گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ مقامی باشندوں نے الزام لگایا کہ جب مورچہ ختم ہونے کے بعد شرکا واپس ہو رہے تھے تو اس دوران سماج دشمن عناصر نے کچھ رہائش گاہوں پر پتھراؤ کیا، جس سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔
(ندیم انعامدار کی رپورٹ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔