ملک کی سائبر سیکورٹی کا اللہ ہی حافظ، پاکستان نے ہیک کر لی مرکزی وزیر کی ویب سائٹ

پاکستانی ہیکروں نے پیر کے روز ایک مرکزی وزیر کی ویب سائٹ اور دو ہندوستانی سفارت کار کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر سائبر حملہ کر دیا۔ ان ہیکروں نے وزیر اعظم نریندر مودی کا مذاق بھی بنایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

دھیریا ماہیشوری

وزیر اعظم نریندر مودی کی ویب سائٹ ’نریندر مودی ڈاٹ اِن‘ ویب سائٹ کے بریچ ہونے یعنی اس کی سیکورٹی میں سیندھ لگائے جانے کی خبریں تو پیر کے روز ملک کی سائبر سیکورٹی پر سوالیہ نشان کھڑا کر ہی رہی تھیں، 14 جنوری کو ہی مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت کی ویب سائٹ بھی ہیک ہوگئی تھی۔ مانا جا رہا ہے کہ ویب سائٹ کو پاکستان سے ہیک کیا گیا ہے۔ ہیکر نے شیخاوت کی ویب سائٹ پر پاکستانی پرچم لگا دیا ہے اور پاکستان زندہ باد کے نعرے کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ایک پیغام لکھا ہے۔

اس کے علاوہ ہیکنگ کے دو مزید معاملے سامنے آئے۔ پاکستان میں تعینات دو ہندوستانی سفارت کاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھیک ہیک کر لیے گئے۔ ایک معاملے میں سفارت کار کے فیس بک اکاؤنٹ پر لاگ اِن کرنے کی لگاتار کوششیں کی گئیں جس کے بعد فیس بک نے سفارت کار کو الرٹ کرتے ہوئے ایک ای میل بھیجا۔

مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت اور کسان فلاح گجیندر سنگھ شیخاوت کی ویب سائٹ پر پیر کی صبح سائبر حملہ ہوا۔ ہیکر نے حال میں ریلیز ہوئی فلم ’اُری- دی سرجیکل اسٹرائک‘ اور 2015 میں آئی فلم ’فینٹم‘ کو لے کر وزیر اعظم کا مذاق اڑایابنایا۔ ہیکر نے لکھا ہے کہ ’’تم صرف فلمیں بنا سکتے ہو، حملہ نہیں کر سکتے۔‘‘ بالی ووڈ فلم ’اُری‘ کو مودی حکومت کے دوران پاکستان کے خلاف ہوئے سرجیکل اسٹرائیک کی کہانی بتایا جا رہا ہے جب کہ ’فینٹم‘ فلم ایک تصوراتی کہانی تھی جس میں ایک ہندوستانی فوجی 11/26 حملے کا بدلہ لیتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندوستانی ایجنسیاں اس سائبر حملے کا جواب دینے کی تیاری کر رہی ہیں۔ خبروں کے مطابق گزشتہ دنوں میں اس طرح کے کئی سائبر حملے ہوئے ہیں جو پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے طور طریقوں سے میل کھاتے ہیں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’سبھی سائبر حملے پاکستانی ہیکرس کی کارستانی لگتے ہیں جنھیں آئی ایس آئی کی دیکھ ریکھ میں انجام دیا گیا ہے۔‘‘ کہا جا رہا ہے کہ یہ سائبر حملے اس کارروائی کا بدلہ لینے کے لیے کیے گئے ہو سکتے ہیں جس میں پاکستانی ہائی کمیشن میں کام کرنے والے ایک پاکستانی افسر کو اتوار کو کچھ دیر کے لیے دہلی میں حراست میں لیا گیا تھا۔ اس افسر کو ایک خاتون کے ساتھ بحث کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا، لیکن بعد میں اسے سفارت کار ہونے کے سبب چھوڑ دیا گیا تھا۔

گزشتہ کافی وقت سے ہندوستانی ماہرین کہتے رہے ہیں کہ سرحد پار سے آنے والے چیلنجز اور دھمکیوں سے نمٹنے کے لیے ہندوستانی کی تیاری آدھی ادھوری ہے، اور وہ پاکستان تک سے نمٹنے لائق نہیں ہے۔ گزشتہ ہفتہ سائبر ایکسپرٹ ڈاکٹر نشیکانت اوجھا نے ’نیشنل ہیرالڈ‘ سے بات چیت میں کہا تھا کہ ’’سائبر حملوں سے نمٹنے کے معاملے میں پاکستان ہم سے بہتر ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں... پی ایم مودی کی ویب سائٹ ہوئی ’بریچ‘، فرنچ ہیکر کا دعویٰ

قابل ذکر ہے کہ پیر کے ہی روز فرانس میں سیکورٹی معاملوں پر ریسرچ کرنے والے ایک ہیکر نے دعویٰ کیا تھا کہ ’نریندر مودی ڈاٹ اِن‘ ویب سائٹ محفوظ نہیں ہے۔ اس کے بعد ہیکر نے ہی کہا کہ اس ویب سائٹ کا انتظام دیکھنے والی ٹیم نے ان سے رابطہ کیا ہے اور اب اسے زیادہ محفوظ بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ٹوئٹر پر ایلیٹ اینڈرسن نام لکھنے والے یوزر رابرٹ بیپٹسٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ویب سائٹ کا اسکرین شاٹ اَپ لوڈ کر کے لکھا تھا کہ ’’کسی نامعلوم ذرائع نے اس ویب سائٹ پر میرا نام لکھ کر حیران کرنے والا کام کیا ہے۔ یہ نامعلوم ذرائع ویب سائٹ کے ڈاٹا بیس تک آسانی سے پہنچ سکتا ہے۔ اگر اس ویب سائٹ کی ٹیم چاہے تو مجھ سےر ابطہ کر کے جلد اسے محفوظ بنا سکتے ہیں۔‘‘ حالانکہ کچھ ہ وقت بعد اینڈرس نے ٹوئٹ پر یہ بھی لکھا کہ ’’مذکورہ ویب سائٹ کی ٹیم ان سے رابطہ میں ہے اور وہ ویب سائٹ کو زیادہ محفوظ بنانے میں مصروف ہو گئے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔