جوشی مٹھ میں تباہی کے درمیان سنسنی خیز انکشاف! پابندی کے باوجود رات کے اندھیرے میں کاٹے جا رہے پہاڑ
تباہی کے دہانے پر کھڑے جوشی مٹھ میں رات کے اندھیرے میں بھاری مشینوں کی مدد سے پہاڑ کو کاٹنے کا کام جاری ہے۔ لوگوں کا الزام ہے کہ یہ کام پولیس اور انتظامیہ کی ناک کے نیچے کیا جا رہا ہے۔
جوشی مٹھ: اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں زمین دھنسنے کے درمیان اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کے حکم کے باوجود رات کے اندھیرے میں بھاری مشینوں سے پہاڑوں کو کاٹا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ نے تمام تعمیراتی کاموں، ہائی وے پر جاری کام اور این ٹی پی سی میں تعمیراتی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کرنے کا حکم دیا تھا لیکن انتظامیہ ان احکامات کی خلاف ورزی پر کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔
بتایا جا رہا ہے کہ رات کے وقت پہاڑوں کو کاٹنے کے لیے استعمال ہونے والی مشینوں کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنائی دے رہی ہے۔ وارننگ کے بعد بھی پہاڑوں کو کاٹنے کا یہ کام آنے والے وقت میں مزید مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔
جوشی مٹھ میں گھروں، ہوٹلوں، مندروں میں دراڑیں نظر آنے کے بعد حکومت نے پورے علاقے کو لینڈ سلائیڈنگ زون قرار دیا ہے اور اس شہر کو ڈوبتا شہر کہا جانے لگا ہے۔ تعمیراتی کام بند ہونے کے بعد تباہ شدہ مکانات میں رہنے والے لوگوں کو عارضی امدادی مراکز میں لے جایا جا رہا ہے۔
دریں اثنا، جوشی مٹھ میں دراڑیں اور زمین دھنسنے سے متاثر ہونے والے مکانات کی تعداد 723 ہو گئی ہے اور متاثرہ علاقوں میں 86 مکانات کو غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے ایسے گھروں کے باہر سرخ نشان لگا دیئے ہیں۔ مقامی باشندگان بحالی اور معاوضے کے حوالہ سے حکومت سے ناراض ہیں اور احتجاج کر رہے ہیں۔ تاہم، ریاستی حکومت نے متاثرہ مکانات کے مالکان کو ماہانہ 4000 روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔